بدھ‬‮   27   ‬‮نومبر‬‮   2024
 
 

جموں :قابض انتظامیہ کی عوام دشمن پالیسیوں کیخلاف احتجاجی مظاہرے

       
مناظر: 882 | 11 Jan 2024  

 

جموں(نیوز ڈیسک ) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر کے جموں خطے میں بھارتی قابض انتظامیہ کی دشمن پالیسیوں کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس کے کارکنوں نے مینڈھر سب ڈویژن کے علاقے منکوٹ میں احتجاجی مظاہرہ کیا اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں جمہوریت کی بحالی اور مقبوضہ علاقے کے فنڈز کی لوٹ مار کی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ کانگریس کے پیر پنجال زون کے صدر جاوید احمد رانا کی قیادت میں مظاہرین نے منکوٹ میں جمع ہوکر بنیادی سطح پر جمہویرت کی بحالی کے مطالبے کے حق میں احتجاج کیا۔مقررین نے مقبوضہ علاقے میں مختلف سرکاری اسکیموں کیلئے مختص فنڈز کی لوٹ مار پر بھی سخت تشویش کا اظہار کیااوراس سلسلے میں تحقیقات کا مطالبہ کیا۔پیر پنجال پہاڑی سلسلے کے دامن میں واقع گائوں اریگاٹو کے رہائشیوں نے بجلی کے بلوں میں کئی گنا اضافے کے خلاف احتجاج کیا اور بجلی کے اضافی بل وپس لینے کا مطالبہ کیا۔ مشتعل مظاہرین نے میڈیا کو بتایا کہ مقبوضہ علاقے میں حالیہ مہینوں میں ماہانہ بجلی کے نرخوں میں کم از کم 50 فیصد اضافہ کیاگیا ہے۔ علاقے کے ایک رہائشی غلام محمد نے کہا کہ علاقے کے لوگوں کو پہلے ہی سیلاب کی وجہ سے شدید مشکلات کا سامنا ہے اور وہ بجلی کے بھاری بل دینے کی سکت نہیں رکھتے ۔ جموں میں پرائیویٹ سکولوں کی تنظیم نے 60پرائیویٹ تعلیمی اداروں کے طالب علموں کو سرکاری سکولوں کے ساتھ منسلک کرنے کے قابض انتظامیہ کے حکم کے خلاف خلاف احتجاج کیا۔تنظیم کے ارکان نے جموں کے ڈوگرہ چوک میں جمع ہوکرپرائیویٹ سکولوں کی طالب علموں کی سرکاری تعلیمی اداروں میں “غیر ضروری” منتقلی کے خلاف مظاہرہ کیا۔گزشتہ چار دہائیوں سے طلباء کو تعلیم دینے والے ایک پرائیویٹ اسکول کے مالک نے قابض انتظامیہ کے اس فیصلے پر سخت نارضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ حکام نے بغیر سوچے سمجھے پرائیویٹ سکولوں کے طلباء کو سرکاری اسکولوں میںمنتقل کرنے کا فیصلہ صادر کر دیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ وہ اپنے مطالبات پورے ہونے تک احتجاج جاری رکھیں گے۔ ایک اورپرائیویٹ اسکول کے مالک نے قابض حکام سے اپیل کی کہ وہ انسانی بنیادوں پر اس فیصلے پر نظر ثانی کریں۔ جموں میں لائف انشورنس کارپوریشن کے ملازمین نے اپنے دیرینہ مطالبات کے حق میں جموں و کشمیر لائف انشورنس کارپوریشن کے دفاتر میں ہڑتال کی اور احتجاجاًواک آئوٹ کیا۔احتجاج کرنے والے ملازمین نے اجرتوں پرجلد از جلد نظر ثانی کرنے پر زور دیا کیونکہ ایک سال سے زائد عرصے سے انکے معاوضوں میں کوئی اضافہ نہیں کیاگیا۔ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن رضاکارانہ ریٹائرڈ ایمپلائیز ایسوسی ایشن نے جموں میں اپنے واجبات کی عدم ادائیگی کے خلاف زبردست احتجاج کیا۔ مظاہرین نے محکمہ خزانہ اور محکمہ ٹرانسپورٹ کے اعلی حکام کے رویے پر کڑی تنقید کی۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی انسانیت دشمنی کی تفصیل
From Jan 1989 till 29 Feb 2024
Total Killings 96,290
Custodial killings 7,327
Civilian arrested 169,429
Structures Arsoned/Destroyed 110,510
Women Widowed 22,973
Children Orphaned 1,07,955
Women gang-raped / Molested 11,263

Feb 2024
Total Killings 0
Custodial killings 0
Civilian arrested 317
Structures Arsoned/Destroyed 0
Women Widowed 0
Children Orphaned 0
Women gang-raped / Molested 0