نئی دلی(نیوز ڈیسک ) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جمو ں وکشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک نے کہا ہے کہ بھارتیہ جنتاپارٹی(بی جے پی) حکومت نے محبوبہ مفتی کی سربراہی میں قائم پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی(پی ڈی پی) کو ٹوڑنے اور پیپلز کانفرنس کے سربراہ سجاد لون کو مقبوضہ علاقے کا وزیر اعلیٰ بنانے کی کوشش کی تھی۔
ستیہ پال ملک نے بھارتی پارلیمنٹ کے ایوان بالا راجیہ سبھا کے رکن کپل سبل کے یوٹیوب چینل”دل سے“ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ انہوں نے 21نومبر2018کو مقبوضہ جموںوکشمیر اسمبلی بی جے پی کے حکم پر نہیں ٹوڑی تھی بلکہ یہ فیصلہ انکا اپنا تھا۔انہوںنے کہا کہ بی جے پی کی بھارتی حکومت یہ چاہتی تھی کہ میں پیپلز کانفرنس کے سربراہ سجاد لون کو حکومت بنانے کی دعوت دوں اور جب میں نے اس حوالے سے لون سے بات کی لیکن انکے پاس چھ ایم ایل اے بھی نہیں تھے تاہم انہوںنے کہا کہ آپ مجھے اقتدار سنبھالنے دیں تو میںصرف ایک ہفتے میں اپنی اکثریت ثابت کر دوں گا۔
ستیہ پال ملک نے کہا کہ جب میں نے سجاد لون کی یہ بات سنی تومیں نے محسوس کیا کہ اگر میں نے انہیں حکومت بنانے کی دعوت دی تو بڑی ہارس ٹریڈنگ ہوگی لہذا میں نے ایسا نہیں کیا۔انہوںنے کہا کہ مقبوضہ علاقے کی اسمبلی توڑنے کا انکا مقصد ہارس ٹریڈنگ کو روکنا تھا۔