سرینگر(نیوز ڈیسک )نریندر مودی کی زیر قیادت ہندو توا بھارتی حکومت کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو دبانے کیلئے ہر وحشیانہ ہتھکنڈہ استعمال کر رہی ہے ، اب اس نے لوگوں کو حریت تنظیموں سے اپنی وابستگی ختم نہ کرنے کی صورت میں لاؤڈ سپیکروں کے ذریعے سنگین نتائج کی دھمکیاں دینا شروع کر دی ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی پولیس مقبوضہ علاقے میں لاو¿ڈ سپیکر کے ذریعے اعلانات کر رہی ہے کہ لوگ جموں و کشمیر مسلم لیگ اور تحریک حریت جموں و کشمیر سے دور رہیں۔مودی حکومت نے حال ہی میں ان دونون تنظیموں پرپابندی عائد کر دی ہے۔
بھارتی پولیس نے بازاروں اور عوامی مقامات پر اعلانات شروع کر دیے ہیں کہ ان تنظیموں کے ساتھ کسی بھی قسم کی وابستگی کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔ پولیس نے ایک ڈولچی بھی ساتھ رکھا ہوا ہے جو پولیس کی طرف سے لاؤڈ سپیکر پر باقاعدہ اعلان سے پہلے ڈول بجا کر لوگوں کو متوجہ کرتا ہے۔
مقامی لوگوں نے ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ پولیس نے کئی علاقوں میں پوسٹربھی چسپاں کیے ہیں جن کے ذریعے لوگوں کو متنبہ کیا گیا ہے کہ حریت تنظیموں سے کسی قسم کے روابط کی صورت میں انہیں سنگین نتائج بھگتنا پڑیں گے۔
سیاسی ماہرین اور کشمیر پر نظر رکھنے والوں کا خیال ہے کہ بھارتی پولیس بڑے پیمانے پر لوگوں کو گرفتار کرنے کے لیے میدان صاف کر رہی ہے تاکہ انہیں جاری جدوجہد آزادی کے ساتھ وابستگی کی سزا دی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ تاہم اس طرح کے ہتھکنڈوں سے کشمیریوں کو حق خود ارادیت کی جدوجہد سے ہرگزپیچھے نہیں ہٹایا جاسکتا۔