نئی دہلی(نیوز ڈیسک ) بھارتی سپریم کورٹ کے ان پانچ ججوں کو جنہوں نے چار سال قبل بابری مسجدکیس کا فیصلہ دیا تھا، 22جنوری کو ایودھیامیں رام مندر کی افتتاحی تقریب میں سرکاری مہمان کے طورپر مدعو کیا گیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارت کے سابق چیف جسٹس رنجن گوگوئی، سابق چیف جسٹس ایس اے بوبڈے، موجودہ چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ اور سپریم کورٹ کے سابق ججوں اشوک بھوشن اور ایس عبدالنذیر پر مشتمل پانچ رکنی بنچ نے 2019میں متنازعہ جگہ پر ایک ٹرسٹ کے ذریعے رام مندر تعمیر کرنے کا فیصلہ سنایا تھا۔ جن لوگوں کو تقریب میں مدعوکیاگیا ہے ان میں 50سے زائد ماہرین قانون بھی شامل ہیں جن میں سابق چیف جسٹسز، ججز اور سرکردہ وکلاء شامل ہیں۔ سالیسٹر جنرل تشار مہتا اور سابق اٹارنی جنرل کے کے وینوگوپال کو بھی تقریب میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔