سرینگر(نیوز ڈیسک ) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر کے مختلف علاقوں میں پوسٹر چسپاں کئے گئے ہیں جن میں لوگوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ 26جنوری کو بھارتی یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منائیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارت 26جنوری 1950کو اپنے آئین کے نفاذ کے دن کو یوم جمہوریہ کے طورپر مناتا ہے جس میں بھارت کو ایک سیکولر ملک کے طور پر بیان کیا گیا ہے جو برسراقتدارمودی کی زیرقیادت بی جے پی حکومت کے ہندوتوا نظریے کے بالکل منافی ہے۔ مودی حکومت بھارت کوایک ہندو ریاست بنانے پر تلی ہوئی ہے۔پوسٹروںمیں جمعہ کو یوم سیاہ کے طور پر منانے کی کل جماعتی حریت کانفرنس کی اپیل کی حمایت کی گئی ہے۔ پوسٹرمختلف حریت پسند تنظیموں نے سرینگر اور دیگر علاقوں میں دیواروں، ستونوں اور بجلی کے کھمبوں پر چسپاں کیے ہیں۔پوسٹروں میں مقبوضہ جموں وکشمیر میں نام نہاد بھارتی یوم جمہوریہ کی تقریبات کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ بھارت کو کشمیری عوام کا یہ واضح پیغام سمجھ لینا چاہیے کہ وہ اس کے غیر قانونی قبضے کو مستردکرتے ہیں۔لوگوں پر زوردیاگیا ہے کہ وہ بھارت کے یوم جمہوریہ کے موقع پر اپنے گھروں، دکانوں اوردیگر مقامات پر سیاہ پرچم لہرائیں تاکہ دنیا کو یہ پیغام دیا جا سکے کہ26جنوری مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کے لئے یوم جمہوریہ نہیں بلکہ یوم سیاہ ہے۔ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے پوسٹروںمیں لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں ہونے والے قتل عام کی برسیوں کے موقع پر کشمیری شہدا ء کے لیے خصوصی دعائیں کریں۔