جموں(نیوز ڈیسک ) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر کے ضلع راجوری میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں ایک نوجوان کے اغوا اور بعد میں دوران حراست قتل کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارتی فورسز گزشتہ کئی روز سے ضلع میں محاصرے اورتلاشی کی کارروائیاں کررہی ہیں۔ مقتول کے اہلخانہ اورلواحقین سمیت مظاہرین نے ضلع کے علاقے کوٹرنکا میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے متاثرہ خاندان کو انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ مقتول کو تین دن قبل کوٹرنکا میں اغوا کے بعد قتل کیا گیااور پولیس قتل میں ملوث بھارتی فوجیوں کے خلاف کوئی کارروائی کرنے میں ناکام رہی ہے۔واضح رہے کہ چند روز قبل کنڈی تھانے میں نوجوان کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی گئی تھی جس کے بعد اس کی لاش برآمد ہوئی۔اہل خانہ نے بتایا کہ اسے اغوا کے بعد قتل کیا گیا۔ مقتول کے اہل خانہ نے مقامی لوگوں کے ساتھ احتجاج کیا اور اس کے اغوا اور قتل کی آزادنہ تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ مقامی لوگوں نے دھمکی دی کہ اگر پولیس نے معاملے کی مناسب تحقیقات نہ کی تو وہ بڑے پیمانے پر احتجاج شروع کریں گے۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ بھارتی فوجیوں نے گزشتہ سال 22دسمبر کو پونچھ اور راجوری کے جڑواں اضلاع سے 13بے گناہ کشمیریوں کو اغوا کیا تھا۔ ان میں سے تین کو فوج نے دوران حراست تشدد کرکے شہیدکردیا جبکہ 10دیگر کو شدید احتجاج کے بعد نیم مردہ حالت میں اسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔ لوگوں کا کہناہے کہ مذکورہ نوجوان کو بھی بھارتی فوج نے اغوا کیا تھا اور بعد میں دوران حراست تشدد کرکے شہید کردیا۔