سرینگر(نیوز ڈیسک ) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کے ضلع پونچھ میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں مزید پانچ کشمیری نوجوانوں کے اغوا اور دوران حراست تشدد کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔
بھارتی انگریزی اخبار انڈین ایکسپریس نے اپنی تازہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ تمام متاثرہ نوجوان ضلع کے ٹوپہ پیر گاوں کے رہائشی ہیں۔ ان نوجوانوں کی شناخت ریاض اور اس کے بھائی فاروق، عزرائیل، جمیل اور عرفان کے نام سے ہوئی ہے۔ عزرائیل نے انڈین ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ اسے 22 دسمبر کو صبح ساڑھے گیارہ بجے کے قریب بھارتی فوجی چوکی میں رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی اور جب وہ چوکی پہنچا تو وہاں دیگر نوجوان پہلے ہی موجود تھے۔عزرائیل نے کہا کہ فوجیوں نے ہمیں دوران حراست اس قدر شدید تشددد کانشانہ بنایا کہ ہم بیہوش ہو گئے اور جب ہوش آیا تو ہم نے اپنے آپ کو ہسپتال میں پایا۔اخبار کے مطابق بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ اور آرمی چیف منوج پانڈے کے دوروں کی آڑمیں ان نوجوانوں کی گرفتاری اور تشدد کو میڈیا کی نظروں سے اوجھل رکھا گیا۔
بھارتی فوجیوں نے قبل ازین گزشتہ برس 22دسمبر کو علاقے میں آٹھ بیگناہ کشمیری نوجوانوں کو گرفتاری کے بعد شدید تشدد کا نشانہ بنا یا تھا جسکے نتیجے میں تین نوجوان دم توڑ گئے تھے۔