کیرالا ( نیوز ڈیسک) بھارت میں مسلم دشمنی کا ایک اور واقعہ سامنے آ گیا، بھارتی ریاست کیرالہ میں مسلم تنظیم سے تعلق رکھنے والے 15 کارکنوں کو سزائے موت سنا دی گئی۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت کی ریاست کیرالا کے ضلع الپوزہا میں سیشن عدالت نے حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے مقامی رہنما رنجیت سری نواسن کے قتل کے الزام میں مسلم تنظیم پاپولر فرنٹ (پی ایف آئی) سے تعلق رکھنے والے 15 افراد کو سزائے موت سنائی۔
عدالت کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے رنجیت سری نواسن کی بیوہ نے بتایا ہے کہ اگرچہ ان کا نقصان ناقابل تلافی ہے لیکن فیصلہ اطمینان بخش ہے، سری نواسن کو 19 دسمبر 2021ء کو ان کی والدہ، اہلیہ اور بیٹی کے سامنے قتل کیا گیا تھا۔
پولیس کے مطابق تفتیش کے دوران مذکورہ 15 سے 8 ملزمان واقعے میں براہ راست ملوث نکلے جبکہ دیگر ان کے ساتھی مسلح ہو کر گھر کے باہر کھڑے رہے، چند ملزمان کا تعلق پی ایف آئی سے جبکہ دیگر کا تعلق اس کے سیاسی یونٹ سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (ایس ڈی پی آئی) سے تھا۔
واضح رہے کہ بی جے پی کی حکومت نے 2022ء میں پی ایف آئی پر پابندی عائد کی تھی اور ان پر دہشت گرد گروپس سے تعلق رکھنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔
بی جے پی رہنما کے قتل سے قبل ایس ڈی پی آئی کے رہنما کے ایس شان کو قتل کیا گیا اور پولیس کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ شان کا قتل راشٹریہ سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے کارکن کے قتل کے جواب میں کیا گیا اور بعد میں آر ایس ایس کے کارکنوں کو بھی گرفتار کیا گیا تھا۔