اتوار‬‮   10   ‬‮نومبر‬‮   2024
 
 

قابض حکام کی عدم توجہی کے باعث مقبوضہ کشمیرمیں تعلیمی بحران سنگین رخ اختیار کرنے لگا

       
مناظر: 988 | 12 Feb 2024  

 

سرینگر(نیوز ڈیسک ) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ایک رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ 50فیصد سے زائد اسکول ان ضروری سہولیات سے محروم ہیں جو سیکھنے کے سازگار ماحول کے لیے ضروری ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یونیفائیڈ ڈسٹرکٹ انفارمیشن سسٹم فار ایجوکیشن (UDISE)کے تازہ ترین اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ تقریبا 10ہزاراسکولوں میں لائبریری کی سہولیات نہیں ہیں،تقریبا 10ہزاراسکول کھیل کے میدانوں سے محروم ہیں۔ ہزاروں اسکول بیت الخلاء اوردیگر سہولیات سے محروم ہیں جبکہ دس ہزاراسکول ریمپ کے بغیر ہیں۔یہ واضح کمی سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے لیے طلباء کو تعلیمی اور غیر نصابی سرگرمیوں میں شامل کرنے کے لئے ایک اہم چیلنج ہے اور طلباء میں پڑھنے کے کلچر کی نشوونما میں شدید رکاوٹ ہے۔ اس کے علاوہ کھیل کے میدانوں کی کمی بچوں کو انتہائی ضروری جسمانی سرگرمیوں اور تفریحی مواقع سے محروم کر دیتی ہے۔ ریمپ کی عدم موجودگی خصوصی ضروریات کے حامل طلبا ء کے لیے رسائی کے بارے میں خدشات پیدا کرتی ہے جن پر توجہ نہیں دی جاتی ہے۔مقامی لوگ تعلیمی نظام کو درپیش ان بنیادی مسائل کو حل کرنے میں ناکامی اور غفلت پر قابض حکومت پر شدید تنقید کرتے ہیں۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی انسانیت دشمنی کی تفصیل
From Jan 1989 till 29 Feb 2024
Total Killings 96,290
Custodial killings 7,327
Civilian arrested 169,429
Structures Arsoned/Destroyed 110,510
Women Widowed 22,973
Children Orphaned 1,07,955
Women gang-raped / Molested 11,263

Feb 2024
Total Killings 0
Custodial killings 0
Civilian arrested 317
Structures Arsoned/Destroyed 0
Women Widowed 0
Children Orphaned 0
Women gang-raped / Molested 0