نئی دہلی(نیوز ڈیسک ) دہلی ہائی کورٹ نے آج جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کو سزائے موت سنائے جانے کی این آئی اے کی درخواست پر سماعت مئی تک ملتوی کر دی۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق محمد یاسین ملک کو پہلے ہی ا س مقدمے میںجسے قانونی ماہرین جعلی مقدمہ قرار دیتے ہیں، عمر قید کی سزا سنائی جاچکی ہے۔ کچھ مبصرین کا یہاں تک کہنا ہے کہ مودی حکومت کا مقصد رواں سال بھارت میں ہونے والے انتخابات میں سیاسی فائدے کے لیے کشمیری رہنما کو پھانسی دینا ہے۔لوگ سمجھتے ہیں کہ مودی حکومت کی ہدایت پر این آئی اے کا اصرار ہے کہ یاسین ملک کا مقدمہ تعزیرات ہند کی دفعہ 121 کے تحت آتا ہے جس میںبھارتی حکومت کے خلاف جنگ چھیڑنے پر سزائے موت تجویز کی گئی ہے۔دہلی ہائی کورٹ نے سماعت کو مئی تک ملتوی کر دیا ہے۔یاسین ملک کو دہلی کی پٹیالہ ہائوس کورٹ نے مئی 2022میں اسی مقدمے میں عمر قید کی سزا سنائی تھی جس کو اب بھارتی حکومت سزائے موت میں تبدیل کرانا چاہتی ہے۔