نئی دلی(نیوز ڈیسک )بھارت میں احتجاج کرنیوالے ہزاروں کسانوں نے آج فصلوں کی امدادی قیمت کی قانونی ضمانت سمیت اپنے مطالبات کے حق میں ہڑتال کی اور ٹریکٹروں پر مارچ کیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کسانوں نے ہڑتال کے علاوہ متعددشاہراہوں کو بند کر دیا اور شمالی بھارت کے متعدد دیہات میں مظاہرے اور ٹریکٹروں پر دارلحکومت نئی دلی کی طرف مارچ کیا۔ہریانہ اور پنجاب کی شمالی ریاستوں میں کسانوں نے ہڑتال کے دوران ہائی ویز پر ٹول پلازوں کے قریب دھرنا دیاجبکہ اتر پردیش، پنجاب اور ہریانہ میں آج متعددزرعی منڈیاں بند رہیں۔بھارت کی سب سے بڑی کسان تنظیم سمیوکت کسان مورچہ نے ملک بھر کے کاشت کاروں سے احتجاج میں شامل کسانوں سے اظہار یکجہتی کیلئے آج اپنے کھیتوں میں جانے سے گریز کرنے اورتاجروں اور ٹرانسپورٹرز سے بھی ہڑتال میں شامل ہونے کی اپیل کی تھی ۔کسان تمام فصلوں کی کم سے کم امدادی قیمت کی قانونی ضمانت ، اپنے قرضوں کی معافی اور 2021کے احتجاج کے دوران ان پر قائم کئے گئے مقدمات واپس لینے کا مطالبہ کر رہے ہیں ۔کسانوں کے ایک رہنما، جگجیت سنگھ دلیوال نے صحافیوں کو بتایاہے کہ حکومتی نمائندوں سے مذاکرات کے باوجود ان کا احتجاج پرامن طور پر جاری رہے گا۔۔ انہوں نے خبردار کیاکہ اگر اتوار کی حکومت کے ساتھ اجلاس میں کوئی مثبت پیش رفت نہ ہوئی تو وہ نئی دلی کی طرف مارچ جاری رکھنے پر مجبور ہوں گے۔