مظفرآباد(نیوز ڈیسک ) میڈیا کے نام جاری کیئے گئے بیان میں چیئرمین پاسبان حریت عزیراحمدغزالی نے کہا ہے کہ ہندوستان ایک بدترین سامراج کی شکل میں ریاست جموں کشمیر پر حملہ آور ہے جہاں کے ایک کروڑ تیس لاکھ لوگوں کو دس لاکھ فوجیوں کی دہشت گردانہ کارروائیوں ، ظالمانہ کالے قوانین اور بھارتی عدلیہ کو بطورِ ہتھیار استعمال کرکے جبرا غلام بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے مجوزہ دورے جموں پر میڈیا کے نام جاری شدہ ایک بیان میں عزیراحمدغزالی نے کہا کہ جموں کشمیر کے عوام پہلے ہی بھارتی حکمرانوں اور قابض افواج کے ہاتھوں بدترین مظالم اور فریب کاریوں کا شکار ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ نریندرہ مودی کا مجوزہ دورہ جموں کشمیر کے لیئے ترقی نہیں بلکہ کسی اور عذاب و آزمائش کا پیش خیمہ ثابت ہوسکتا ہے۔ انکا کہنا تھا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی غاصب حکومت نے 2015 سے جموں کشمیر میں شہریوں کیخلاف بدترین جنگی جرائم کا ارتکاب کیا ہے ۔ جموں کشمیر میں بپا بھارت مخالف عوامی انقلابی تحریک کو کچلنے کے لیئے بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت نے 9 برسوں میں تینتالیس ہزار شہریوں کو گرفتار کیا ۔ بی جے پی کی سفاک دہشت گرد حکومت نے اڑھائی ہزار سے زائد کشمیری شہریوں کو شہید کیا اور تیس ہزار سے زائد شہری زخمی کیئے گئے ۔ عزیر احمد غزالی نے کہا کہ نریندرہ مودی کے دور حکومت میں 8 جولائی 2016 کو معروف آزادی پسند کشمیری مزاحمت کار برہان وانی کی شہادت کے بعد کشمیر میں تاریخ کا طویل ترین کرفیو نافذ کر کے کشمیری عوام کی آواز دبانے کی کوششیں کی گئیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ نوجوان وانی کی شہادت کے بعد مودی حکومت نے ایک منصوبے کے تحت سینکڑوں کشمیری نوجوانوں کو جن میں ڈاکٹرز ، پروفیسرز سمیت اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان شامل تھے جعلی فوجی جھڑپوں میں قتل کرکے نسل کشی کی گئی ۔ مودی حکومت نے عوامی جدوجہد کو روکنے کیلئے کشمیری خواتین پر حملوں کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کرتے ہوئے ہزاروں کشمیری بچوں اور بچیوں کو پیلٹ گنوں کے مہلک حملوں سے اندھا کیا ۔ انکا کہنا تھا کہ بھارتی حکومت نے اقوامِ متحدہ کی قراردادوں پاکستان کی فریقانہ حیثیت کو یکسر نظر انداز کرتے ہوئے اور کشمیری عوام کی مرضی کے بر خلاف 5 اگست 2019 کو ریاست کو دولخت کرنے اور ریاستی تشخص ختم کرنے کے بدترین ظالمانہ اقدامات اٹھائے ۔ مودی حکومت نے عوامی ردعمل سے بچنے کیلئے ہزاروں شہریوں جن میں حریت قیادت ، کارکنان ، تاجر ، وکلاء ، سیاسی مذہبی جماعتوں کے قائدین ، صحافی ، انسانی حقوق کے کارکن ، سیئول سوسائٹی کے ممبران سمیت خواتین کو گرفتار کیا۔ نریندرہ مودی حکومت مسلم اکثریتی ریاست کو اقلیت میں بدلنے کے لیے لاکھوں بھارتی شہریوں کو غیر قانونی ڈومیسائل جاری کرنے کہ ناقابلِ قبول اقدامات کو مسلسل آگے بڑھا رہی ہے ۔ دہلی کی مسلط کردہ ایجنسیز “این آئی اے” اور “ایس آئی کے” جموں کشمیر میں ریاستی اور شہری زمینوں پر قبضے جما رہی ہیں جبکہ مقامی ریاستی شہریوں کی جائیدادوں کو مسمار یا قبضے میں لیا جا رہا ہے۔ عزیر غزالی کا مزید کہنا تھا کہ بھارتی حکمران جبرواستبداد کے باوجود کشمیری عوام کے جذبہ حریت کو ختم کرنے میں مکمل ناکام ہوئے ہیں انکا مزید کہنا تھا کہ کشمیری عوام کے تئیں نفرت ، بغض اور عداوت میں بھارتی سپریم کورٹ بھی کسی سے پیچھے نہیں جس نے 11 دسمبر 2023 کو ریاست جموں کشمیر کے خلاف اٹھائے گئے مودی حکومت کے اقدامات کی نہ صرف توثیق کی بلکہ عالمی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ ریاست کو ہندوستان کا حصہ قرار دے کر عدل وانصاف کا جنازہ نکال دیا ہے۔ عزیر احمد غزالی نے کہا کہ بھارت یہ جان لے اسکے فوجی قبضے اور جبری حاکمیت کیخلاف ریاست جموں کشمیر کے عوام اپنی مزاحمت کو تاحصول آزادی جاری رکھیں گے۔ انکا کہنا تھا کہ نریندرہ مودی جموں کشمیر کے دورے سے سوائے نفرت کے کچھ بھی حاصل نہیں کر پائیں گے۔