مظفرآباد(نیوز ڈیسک ) بھارتی وزیراعظم نریندرہ مودی کے مقبوضہ جموں کشمیر کے دورے کے خلاف پاسبان حریت جموں و کشمیر کے زیر اہتمام مظفر آبادمیں ایک احتجاجی مظاہرہ کیاگیا۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق شہریوں کی بڑی تعداد نے گھڑی پن چوک سے ڈسٹرکٹ کمپلیکس تک احتجاجی مارچ کیا۔ مارچ میں شامل افراد نے ہاتھوں میں سیاہ جھنڈے اٹھا رکھے تھے اور وہ “گو مودی گو بیک،قاتل قاتل مودی قاتل،جس کشمیر کو خون سے سینچا وہ کشمیرہمارا ہے اورمودی کشمیر میں اپنے جنگی جرائم کا حساب دو” جیسے نعرے بلند کر رہے تھے ۔مظاہرین سے پاسبان حریت کے چیئرمین عزیراحمدغزالی ،عثمان علی ہاشم ،سید آصف گیلانی ، سید سکندر گیلانی ، سہیل احمد مغل ،بلال احمد فاروقی ، محمد اسماعیل چوہدری ، محمد اسماعیل میر ، محمد اسحاق شاہین ، فیصل فاروق شیخ ، محمد فیاض خان ، محمد یوسف بڈھانہ ، محمد اسماعیل جگوال ، تنویر احمد درانی ، ریاض احمد اعوان اور دیگرنے خطاب کیا ۔مقررین نے کہا کہ مودی حکومت اسرائیلی پالیسیوں پر عمل کرتے ہوئے مقبوضہ جموں وکشمیر کی مسلم اکثریتی شناخت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی سازشیں کررہی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ مودی حکومت نے 2015 کے بعدسے کشمیر میں جاری عوامی مزاحمتی تحریک کو کچلنے کیلئے 43 ہزارسے زائد کشمیریوںکو شہید کیا ہے ، جن میں آزادی پسند رہنما ، صحافی ، انسانی حقوق کے کارکن ، سیاسی ومذہبی جماعتوں کے قائدین ، وکلا ،سول سوسائٹی کے ممبران ، طلبہ ، تاجر اور نوجوان شامل ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ مودی حکومت نے پرامن احتجاج کرنے والے بتیس ہزار کشمیریوںکو گولیوں ، پیلٹ گنوں اور آنسوں گیس سمیت طاقت کے وحشیانہ استعمال کا نشانہ بناکر زخمی کیا ہے۔مقررین نے کہا کہ 5 اگست 2019 کے ظالمانہ اقدامات کے بعد بھارت جموں وکشمیر پر فوجی قبضے کو مضبوط کرنے کیلئے سڑکوں اورسرنگوں کے منصوبے شروع اور ریلوے ٹریکس بچھا رہا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ مودی حکومت جموں کشمیر کے تمام قدرتی وسائل بشمول لیتھیئم اور پانی وبجلی کی لوٹ مار کر کے کشمیری نوجوانوں سے انکی نوکریاں اور روزگار چھین رہا ہے ۔انہوں نے کہاکہ مودی حکومت نے جموںوکشمیر کی مسلم اکثریتی شناخت کو تبدیل کرنے کیلئے لاکھوں غیر کشمیری بھارتی شہریوں کو ڈومیسائل سرٹیفیکیٹس جاری کئے ہیں۔ انہوں نے بھارتی تسلط سے آزدی کی جدوجہد کو اسکے منطقی انجام تک جاری رکھنے کے کشمیریوں کے عزم کا اعادہ کیا۔