سری نگر(نیوز ڈیسک ) بھارت کے غیر قانونی طور پرزیر قبضہ جموں و کشمیر کوباقی دنیا سے ملانے والا واحدراستہ سری نگر جموں ہائی وے ضلع رامبن میں مٹی کے تودے گرنے کے بعد بدستور بند ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق پیر کے دن سرینگر ہائی وے کے بند ہونے کی وجہ سے ٹرکوں سمیت سینکڑوں گاڑیاںمختلف مقامات پر پھنس گئیں تھیں ۔بدھ کی سہ پہر کو ٹریفک جزوی طور پر بحال ہو گئی تھی لیکن بعد ازاںشاہراہ کو دوبارہ بند کر دیا گیا۔ ٹریفک حکام نے بتایا ہے کہ کشتواڑی پتھر میں تازہ لینڈ سلائیڈنگ اور رامبن اور بانہال کے درمیان مہرکیفے ٹیریا، رامپاری، گنگرو اور سیری علاقوں میں پتھر گرنے کی وجہ سے شاہراہ مسدود رہی۔سرینگر جموں ہائی وے پر کشتواڑی پاتھر میں بحالی کا کام جاری ہے ۔حکام نے خدشے کا اظہار کیا ہے کہ مزید تین دن تک کسی نئی ٹریفک کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ جب تک سڑک صاف نہ ہو ہائی وے پر سفر سے گریز کریں۔
دریں اثنا، جمعرات کو رامبن ضلع کے سیری علاقے میں ایک غیر ریاستی مزدور مٹی کے تودے کی زد میں آکر ہلاک ہوگیا۔ہلاک مزدور کی شناخت دیش پال کے طور پر ہوئی ہے جو اتر پردیش کا رہائشی تھا۔