پیر‬‮   25   ‬‮نومبر‬‮   2024
 
 

یاسین ملک کی غیر قانونی نظر بندی کے 5برس مکمل ،مشعال ملک کا اسیر رہنما کو خراج تحسین

       
مناظر: 441 | 23 Feb 2024  

 

اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے انسانی حقوق و ترقی نسوان مشعال حسین ملک نے جدوجہد آزادی کشمیر کے معروف رہنما اور جموںوکشمیر لبریشن فرنٹ کے غیر قانونی طور پر نظر بند چیئرمین محمد یاسین ملک کو شاندار خراج تحسین پیش کرتے ہوئے انکے عزم و ہمت کو سراہا ہے۔ محمد یاسین ملک نے آج بھارتی جیل میں اپنی غیر قانونی نظر بندی کے پانچ برس مکمل کر لیے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق محمد یاسین ملک کی اہلیہ مشعال حسین ملک نے اسلام آباد میں جاری ایک بیان میں کہا کہ سفاک بھارتی فورسز نے انکے شوہر کو 2019 میں آج کے دن سرینگر میں ان کی رہائش گاہ سے حراست میں لیکر کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت جموں جیل بھیج دیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ مئی 2019کے آخر میں انہیں بدنام زمانہ دہلی تہاڑ جیل منتقل کر دیا گیا اور فسطائی بھارتی حکومت نے جدوجہد آزادی کشمیر کی اس موثر آواز کو خاموش کرنے کے لیے انہیں جعلی اور من گھڑت مقدمات میں پھنسایا۔
انہوںنے کہا کہ بھارتی تحقیقاتی ادارے نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی(این آئی اے ) کی ایک خصوصی عدالت نے یاسین ملک کو ایک پرانے جھوٹے مقدمے عمر قید کی سزا سنارکھی ہے اور اب مودی حکومت انہیں اپنی کٹھ پتلی عدلیہ کے ذریعے سزائے موت سنانے پر تلی ہوئی ہے۔مشعال حسین ملک نے کہا کہ محمد یاسین ملک کو نئی دلی کی تہاڑ جیل میں شدید علالت کے باوجود بنیادی طبی سہولیات سے محروم رکھا گیا ہے ، انہیں قید تنہائی میں رکھا گیا ہے اور انکے وکیل کو بھی ان سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی ۔انہوںنے کہا کہ مودی حکومت یہ سب یاسین ملک کے حوصلے توڑنے کیلئے کر رہی ہے لیکن وہ اپنے اصولی موقف سے ہرگز پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ مشعال حسین ملک نے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ محمد یاسین ملک اور غیر قانونی طور پر نظر دیگر کشمیری رہنماؤں کی رہائی کے لیے آواز اٹھائیں جنہیں کشمیریوں کے پیدائشی حق، حق خود ارادیت کیلئے جدوجہد کرنے پر پابند سلاسل کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے یاسین ملک سمیت تمام کشمیری نظر بندوں کو انکے عزم اور قربانیوں پر سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ سب قوم کے حقیقی ہیرو تھے۔دریں اثنا، مشعال حسین ملک نے کہا کہ کنن پوش پورہ کا المناک واقعہ دنیا کی نام نہاد سب سے بڑی جمہوریت کے چہرے پر ایک بدنما دھبہ ہے۔انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد بھارتی ریاست کشمیری خواتین کی عصمت دری کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ افسوسناک واقعہ بھارتی حکام کی جانب سے کشمیری خواتین کو تحریک آزادی کی منصفانہ جدوجہد سے دور رکھنے کے لیے ایک سوچی سمجھی سازش تھی۔
انہوں نے اس المناک واقعے کی بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ کیا تاکہ مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جا سکے۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی انسانیت دشمنی کی تفصیل
From Jan 1989 till 29 Feb 2024
Total Killings 96,290
Custodial killings 7,327
Civilian arrested 169,429
Structures Arsoned/Destroyed 110,510
Women Widowed 22,973
Children Orphaned 1,07,955
Women gang-raped / Molested 11,263

Feb 2024
Total Killings 0
Custodial killings 0
Civilian arrested 317
Structures Arsoned/Destroyed 0
Women Widowed 0
Children Orphaned 0
Women gang-raped / Molested 0