سرینگر (نیوزڈیسک) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگرنے کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنماء اور تنظیم کے سربراہ میر واعظ عمر فاروق کونماز جمعہ کی ادائیگی سے روکنے کیلئے گھر میں نظربند کرنے کی شدید مذمت کی ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگرنے ایک بیان میں قابض انتظامیہ کی طرف سے میر واعظ عمر فاروق کی بار بار گھر میں نظر بندی خصوصا انہیں مرکزی جامع مسجد سرینگر میںجمعہ کا خطبہ دینے اور نماز جمعہ کی دائیگی سے روکنے کی شدید مذمت کی ہے ۔ بیان میں کہاگیا ہے کہ 4 سال تک مسلسل گھر میں نظربندی سے رہائی کے بعد انہیں صرف 3دفعہ نماز جمعہ کی ادائیگی کیلئے جامع مسجد جانے کی اجازت دی گئی ہے۔ بیان میں مزیدکہاگیا کہ قابض انتظامیہ کا میرواعظ کے ساتھ اس طرح کا مخاصمانہ رویہ نہ صرف افسوسناک ہے بلکہ اس کے خلاف کشمیری عوام میں شدید غم وغصہ بھی پایا جاتا ہے ۔انجمن اوقاف نے کہاکہ قابض انتظامیہ کشمیری عوام کے مذہبی جذبات اور احساسات کو نظر انداز کر کے اپنی من مانی کاروایاں جاری رکھے ہوئے ہے اور میر واعظ کوی اپنے مذہبی اور منصبی فرائض کی ادائیگی پر قدغن مسلسل جاری ہے ۔