اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں وکشمیر شاخ نے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں معاشی ترقی کے بھارتی دعوؤں کو انتہائی مضحکہ خیز اور کھوکھلا قراردیتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت نے علاقے میں زندگی کے ہر شعبے کو تباہ کرکے رکھ دیا ہے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس آزادجموںوکشمیر شاخ کے رہنماؤں محمد سلطان بٹ، مشتاق احمد بٹ، زاہد صفی، سید گلشن احمد، زاہد اشرف، جاوید احمد بٹ، شیخ یعقوب اور دیگر نے اسلام آباد میں اپنے بیانات میں کہا کہ مودی حکومت نے 5 اگست 2019 کو نہ صرف کشمیریوں کو ان کی شناخت سے محروم کیا بلکہ ان کے تمام معاشی، معاشرتی اور سیاسی حقوق بھی غصب کر لیے۔
انہوںنے کہا کہ ہندو توا بی جے پی کشمیر کو بھوک و افلاس کا شکار کرنا چاہتی ہے اور یہ فرقہ پرست جماعت بالکل اسی پالیسی پر عمل پیرا ہے جو اسرائیل نے مقبوضہ فلسطین میں اپنا رکھی ہے ۔ انہوںنے کہا کہ بھارت مقبوضہ علاقے میں تعینات دس لاکھ سے زائد اپنے فورسز اہلکاروں کو تمام تر سہولیات بہم پہنچا رہا ہے اور انکی نقل وحرکت کے لیے سڑکیں اور ریلوے ٹریک تعمیر کر رہا ہے جبکہ کشمیر ی پانی ، بجلی سمیت تمام بنیادی سہولیات سے محروم ہیں ۔
کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموںوکشمیر شاخ کے رہنماؤں نے کہا کہ کشمیری سرکاری ملازمین کر برطرف کر کے انکی جگہ بھارتی ہندو بھرتی کیے جا رہے ہیں۔ کشمیریوں کو گھروں ، اراضیوں اور دیگر املاک سے محروم کر کے اپنے ہی وطن میں اجنبی بنایا جا رہا ہے، کشمیریوں کی سیب کی صنعت تباہ کر دی گئی ہے ۔ علاقے کے جنگلات ختم کیے جا رہے ہیں ۔انہو ں نے کہا کہ کشمیر کے اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں جبکہ بھارتی ہندو علاقے میں نوکریوں کے مزے لوٹ رہے ہیں۔
انہوںنے کہا کہ بھارت کی تمام تر سازشوں ، مظالم اور ریشہ دوانیوں کے باوجود کشمیریوں کا جذبہ آزادی مضبوط و مستحکم ہے اور وہ اپنے شہداءکے عظیم مشن کی تکمیل تک اپنی جدوجہد جاری رکھنے کیلئے پر عزم ہیں۔