سرینگر(نیوز ڈیسک ) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں قابض بھارتی انتظامیہ نے علاقے میں مہاراشٹر بھون(ہاؤس) کی تعمیر کیلئے 20کنال پر مشتمل اراضی مہاراشٹر حکومت کی دیدی ہے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق مہاراشٹر حکومت کو یہ اراضی ضلع بڈگام کے علاقے اچھگام میں فراہم کی گئی ہے۔ قبل ازیں مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے نے مقبوضہ جموںوکشمیر کی انتظامیہ سے ’مہاراشٹرا بھون‘ کی تعمیر کے لیے علاقے میں اراضی فراہم کرنے کی درخواست کی تھی۔اس اراضی پر77 کروڑ کی لاگت سے مہاراشٹر بھون تعمیر کیا جائے گا۔
دریں اثنا ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن بڈگام نے مہاراشٹر حکومت کو زمین کی منتقلی پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اراضی نئے ڈسٹرکٹ کورٹ کمپلیکس کی تعمیر کے لیے تھی۔بارایسوسی ایشن نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر بڈگام نے مہاراشٹر حکومت کو اراضی کی منتقلی کی کارروائی کر کے ایک انتہائی منفی کردار ادا کیا کیونکہ انکے اس اقدام سے ڈسٹرکٹ کورٹ کمپلیکس کی تعمیر کا منصوبہ بھی شدید متاثر ہوا ہے۔ بارایسوسی ایشن نے انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ اراضی کی مہاراشٹر حکومت کو منتقلی کے اپنے فیصلے پر فوری نظر ثانی کرے اور اس پر ڈسٹرکٹ کورٹ کمپلیکس کی تعمیر کا نوٹیفکیشن جاری کرے۔
یاد رہے کہ مودی حکومت نے اگست 2019 میں مقبوضہ جموںوکشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد کشمیریوں کی زمینوں پر کسی نہ کسی بہانے قبضہ کرنے اور ان پر بھارتی ہندوؤںکو بسانے کی اپنی مذموم تیز کر دی ہے جسکا واحد مقصد علاقے کے مسلم اکثریتی تشخص کو نقصان پہنچانا ہے۔