سری نگر(نیوز ڈیسک ) بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کو سری نگر کے بخشی اسٹیڈیم میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کشمیری عوام سے آنے والے انتخابات میں بی جے پی کی کامیابی کی اپیل کی انہوں نے اس موقع پر جموں وکشمیر میں زرعی معیشت کو فروغ دینے کے لیے تقریبا 6400 کروڑ روپے کے پیکج کا بھی اعلان کیا ۔ ادھر مودی کے جموں وکشمیرکے دورے کے خلاف جمعرات کو مقبوضہ کشمیر میں مکمل ہڑتال کی گئی ۔
ہڑتال کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس نے دی تھی اور تمام حریت رہنمائوں اور تنظیموں نے اس کی حمایت کی ہے۔ ہڑتال کا مقصد علاقے پر بھارت کے غیر قانونی قبضے اورہندوتوا ایجنڈے کے نفاذ کے خلاف احتجاج کرنا اور تنازعہ کشمیر کے حل کے مطالبے پر زوردینا ہے۔ادھر نریندر مودی کے سرینگر کے دورے کے موقع پر وادی کشمیر میں سیکورٹی کے نام پر سخت پابندیاں نافذ کی گئی ہیں۔قابض بھارتی فورسز کے اہلکاروں نے جگہ جگہ چوکیاں قائم کر رکھی ہیں جہاں لوگوں کی تلاشیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ سرینگر اوراس سے ملحقہ علاقوں خصوصا بخشی اسٹیڈیم جہاں نریندر مودی ایک جلسے سے خطاب کریں گے کے گرد بھارتی فورسز کی اضافی نفری تعینات کی گئی ہے۔
ڈرونزاور سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے لوگوں کی نقل و حرکت پر نظر رکھی جارہی ہے جبکہ اسٹیڈیم کے قریب بلند عمارتوں پر سادہ کپڑوں میں ملبوس بھارتی ایجنسیوں کے اہلکاروں اور ماہر نشانہ بازوں کو تعینات کیاگیا ہے ۔بخشی اسٹیڈیم کو بھارتی فورسز کے اسپیشل پروٹیکشن گروپ نے اپنے حصار میںلے رکھاہے۔دریں اثنا سرینگر اور وادی کشمیر کے دیگر اضلاع میں بھارتی فوج اور پولیس کی طرف سے جاری پکڑ دھکڑ اور چھاپوں کے دوران 700سے زائد نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ نوجوانوں کی پولیس اسٹیشنوں میں طلبی اور بلاجواز طورپر گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے ۔