اسلام آباد ( نیوز ڈیسک) سعودی عرب سمیت خلیجی ممالک میں رمضان المبارک کا چاند نظر آنے کے بعد پاکستان میں مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس آج طلب کر لیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان میں رمضان المبارک کا چاند دیکھنے کیلئے مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس آج بروز پیر بعد نماز عصر پشاور میں ہو گا، چیئرمین مرکزی رویت ہلال کمیٹی مولانا سید محمد عبدالخبیر آزاد اجلاس کی صدارت کریں گے، ماہرین کے مطابق ملک میں آج چاند نظر آنے کا قوی امکان ہے اور پاکستان میں پہلا روزہ کل منگل کو ہو سکتا ہے۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ رمضان کے چاند کی پیدائش پاکستانی وقت کے مطابق 10 مارچ دوپہر 2 بجے ہو چکی ہے، 11 مارچ کو غروب آفتاب کے بعد چاند کی عمر لگ بھگ 29 گھنٹے ہو گی اور 74 منٹ تک افق پر دیکھا جا سکے گا، چاند پیدائش کے چودہ دن اور کچھ گھنٹوں بعد پورے جوبن پر ہوتا ہے، اس کے بعد چاند کی واپسی کا عمل مکمل ہو جاتا ہے اور نئے چاند کی پیدائش ہو جاتی ہے۔
ماہرین کے مطابق کھلی آنکھ سے چاند دیکھنے کیلئے اس کی کم از کم عمر 26 گھنٹے اور افقی زاویہ 8 سے 10 اعشاریہ 5 ڈگری ہونا چاہیے، چاند کا سرکل مکمل ہونے کیلئے 29 دن اور کچھ گھنٹوں کا عمل دخل ہوتا ہے، انہی اضافی گھنٹوں کے باعث چاند کبھی 29 اور کبھی 30 دن کا ہوتا ہے۔
ماہر فلکیات پروفیسر ڈاکٹر جاوید اقبال نے کہا کہ اپنی پیدائش کے بعد چاند اپنے مدار میں آگے کی طرف سفر شروع کرتا ہے جس کے بعد زمین سے دیکھنے پر سورج اور چاند کے درمیان فرق زاویہ بڑھنے لگتا ہے جیسے جیسے یہ زاویہ زیرو ڈگری سے بڑھنے لگتا ہے تو یہ ہلال کی شکل اختیار کرنا شروع کر دیتا ہے۔
ڈاکٹر جاوید اقبال نے مزید کہا ہے کہ چونکہ چاند کا مدار گول کے بجائے بیضوی ہے اسی وجہ سے سال کے مختلف حصوں میں اس کی رفتار مختلف ہوتی رہتی ہے، اسی لئے یہ زاویہ بھی مختلف شرح سے ہی آگے بڑھتا ہے، اسلامی مہینے کی 29 تاریخ کو چاند باریک ہونے کی وجہ سے نظر آنے کے امکانات کم ہوتے ہیں جبکہ 30 تاریخ کو چاند چوڑائی میں زیادہ ہونے کی وجہ سے بآسانی دیکھا جا سکتا ہے۔