سرینگر(نیوز ڈیسک ) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میرواعظ عمر فاروق نے مساجد کو عبادت اور ذکر الہٰی کے ساتھ ساتھ معاشرتی مسائل سے نمٹنے ، سماجی بیداری اور اصلاح معاشرہ کے مراکزکے طورپر بروئے کارلانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق میرواعظ عمرفاروق نے ریشن ہار نواکدل سرینگر میں نو تعمیر شدہ مہاجر ملت مسجد شریف کا افتتاح کرتے ہوئے علمائے کرام اور ائمہ مساجد کو تاکید کی کہ وہ رمضان المبارک کے مہینے میں اصلاح معاشرہ کے حوالے سے اپنی ذمہ داریوں کا احساس کریں اور اپنے خطبات میں ماہ مقدس کی برکات اور فضائل بیان کرنے کے ساتھ ساتھ سماجی اور معاشرتی اصلاح پر زور دیں۔ میرواعظ نے علاقہ بھر کے لوگوںکو اس عظیم کار خیر کی انجام دہی پر مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ مساجد کی تعمیر اللہ کی خوشنودی کا اگرچہ ایک بہترین ذریعہ ہے تاہم مساجد کو عبادت الہی کے ساتھ ساتھ سماجی بدعات، سماج میں بڑھتی ہوئی برائیوں کے سد باب ، نوجوان نسل میں منشیات کے بڑھتے ہوئے پھیلائو اور دیگر سماجی اور معاشرتی برائیوں کیخلاف ایک موثر اور کارگر مرکز کے طور پر بروئے کار لانے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ مساجد کو نئی اور نوجوان نسل کی بہتر تربیت اور اصلاح معاشرہ کیلئے ایک مرکز کے طورپر بروئے کار لانا چاہئے۔ میرواعظ نے کہا کہ مساجد کی تعمیر اور اللہ کی خوشنودی اسی وقت حاصل کی جاسکتی ہے جب ان مساجد کو عبادت الہی اور ذکر الہی کی ادائیگی سے آباد رکھا جائے کیو نکہ یہ صرف مساجد کو اعزاز حاصل ہے کہ نماز پنچگانہ کی ادائیگی کے دوران علاقہ بھر کے مسلمان ایک دوسرے کے حال و احوال سے واقفیت حاصل کرتے ہیں اور اس طرح ایک بہتر اور متحد سماج کی تعمیر کا کام آسان ہوجاتا ہے۔