اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) پیس اینڈ کلچرل آرگنائزیشن (پی سی او) کی چیئرپرسن مشال حسین ملک نے متنازعہ شہریت ترمیمی ایکٹ کے نفاذ پر نریندر مودی کی زیرقیادت بی جے پی کی ہندو توا بھارتی حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق مشعال حسین ملک جو غیر قانونی طور پر قید سینئر حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ ہیں نے اسلام آباد میں جاری ایک بیان میں کہا کہ مودی نے شہریت ترمیمی ایکٹ(سی اے اے) عام انتخابات کی آمد آمد پر نافذ کیا تاکہ ہندوؤں کو خوش کر کے انکے ووٹ حاصل کیے جاسکے۔انہوںنے کہا کہ یہ ایک متعصبانہ قانون ہے جسکا مقصد مسلمانوں کو نشانہ بنانا اور انہیں بھارت سے بے دخل کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی فسطائی حکومت نے اس قانون کو صرف اور صرف اپنے سیاسی مقاصد کیلئے نافذ کیا ، اس سے فرقہ واریت کے شعلے مزید بھڑکیں گے ۔ مشعال حسین ملک نے کہا کہ بھارت میں اقلیتیں خاص طور پر مسلمان پہلے ہی تمام حقوق سے محروم ہیں اور مودی حکومت نے انکا جینا محال کر رکھا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سی اے اے کے نفاذ سے محض ایک مخصوص طبقے کو فائدہ دینے کی کوشش کی گئی ہے جبکہ پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان سے بھارت میں جابسنے والے مسلمانوں کو ملک سے نکال باہر کیا جائے گا ۔
مشعال حسین ملک نے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ صورتحال کانوٹس لیں اور مودی حکومت کو متنازعہ قانون واپس لینے پر مجبور کریں۔