عریضہ / سیف اللہ خالد
موصوف سنا ہےوکیل ہیں ، سیاستدان بھی اور شخصیت پرستی کے مرض میں مبتلا جماعت کے ’’برسبیل تذکرہ‘‘ سربراہ بھی ،لیکن مشکل ایسی آن پڑی ہے کہ وکالت ، سیاست اور قیادت سب دھری رہ گئی ۔ فرمایا ’’عمران خان کا اپنے اکاؤنٹ سے 1971 سے متعلق پوسٹ ہونے والی ویڈیو سے کوئی تعلق نہیں ہے۔سوشل میڈیا پردیئےگئے ایک انٹرویو میں بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ فوج کے موازنے سے متعلق عمران خان کااپنے ایکس اکاؤنٹ پر پوسٹ ویڈیو سے کوئی تعلق نہیں۔ عمران خان نے نہ اس پوسٹ کا مواد دیکھا، نہ باقی چیزیں دیکھیں۔ جو موازنہ کرنا تھا وہ سیاسی تناظر میں تھا، یہ فوج کے بارے میں نہيں تھا۔‘‘ حیرت انگیز نہیں کہ ٹویٹر یعنی ایکس اکائونٹ عمران خان کا ہے ، آفیشل اکائونٹ ہے ، جس کی تصدیق نہ صرف موصوف خود کرتے ہیں بلکہ پارٹی بھی دم بھرتی ہے ، وہیں سے ہدایات آتی ہیں ، گیان وبیان جاری ہوتے ہیں ،اب اسی اکائونٹ سے ایک سازش کا تانا بانا سامنے آیا تو اس سے صاحب اکائونٹ کا کوئی تعلق نہیں، چہ معنی؟ ۔ یعنی وکیل صاحب کہنا چاہتے ہیں کہ آلہ قتل جس نے خریدا ، جس کی تحویل سے برآمد ہوا ، جو اسے لہراتے پایا گیا ، جس پر ملزم کے انگلیوں کے نشان بھی ہیں ، اس سے ملزم کا کوئی تعلق نہیں ، کمال کی دلیل نہیں ؟ مان لیا جائے ، تو جیلیں خالی ہوجائیں اور عدالتیں بے کار ، کوئی بھی مجرم بعد ازجرم کب تسلیم کرتا ہے کہ اس کا اس جرم سے کوئی تعلق ہے ۔ کم ازکم ایک وکیل سے ایسی دلیل کی توقع نہیں تھی،ان کے قائد محترم کی بات البتہ مختلف ہے وہ تو کچھ بھی کہہ سکتے ہیں ، اس کے بعد جو مرضی مطلب نکال لیں ، لیکن پوری قوم تو اس مرض کا شکار نہیں ، جو یہ دلیل مان لے ۔
کیسے کہاجا سکتا ہے کہ تجزیہ فوج سے متعلق نہیں ، سیاسی تھا، ویڈیو میں واضح طور پر جنرل یحیٰ کی تصویر اور پھرجنرل عاصم منیر کی تصویر کیا یہ سیاست ہے ؟ باقی مواد جو اس ویڈیو میں بولا گیا یا دکھایا گیا ، یہ سیاست ہے ؟ اگر یہ سیاست ہے تو ملک دشمنی کی تعریف کیا ہوگی ؟ سوال تو یہ بھی ہے کہ یہ 1971کے سانحہ کے ملکی حالات سے موازنے کا کون سا وقت تھا، عین اس روز جب پورا ملک ایٹمی دھماکوں کی یاد میں یوم تکبیر منا رہا تھا ، قوم دشمن کو یکجہتی اور یگانگت کا پیغام دے رہی تھی ،اس روز آپ دشمن کو خوش کرنے اور ملک کی تذلیل کرنے کے لئے آفیشل اکائونٹ سے ویڈیو جاری کرتے ہیں، بھارتی میڈیا پر اس ویڈیو کی دھوم مچی ہوئی ہے ، آپ کے کارکن سوشل میڈیا پر اس کے تقدس کے گیت گارہے ہیں اور پھر کہتے ہیں کہ اس کا مطلب یہ نہیں وہ تھا، پوری قوم کو پارٹی ورکر سمجھ رکھا ہےکیا ؟ اگر اس ویڈیو سے عمران خان کا کوئی تعلق نہیں خدا کرے کہ یہی سچ ہو تو پھر یہ تو بتانا پڑے گا کہ عمران خان کے خلاف یہ سازش کس نے کی ؟اس سے کس کا تعلق ہے؟کیا کسی کے خلاف کوئی کارروائی کی گئی؟ پارٹی لیڈر کے آفیشل اکائونٹ سے پارٹی لیڈر کو ملک دشمن ثابت کرنے والی ایک ویڈیو نشر کردی گئی ، اور پارٹی لیڈر نے ایسا کرنے والے کے خلاف کوئی ایکشن لینا بھی گوارا نہ کیا ؟ اگر اس سے ان کا کوئی تعلق نہیں تھا تو جس کا تعلق تھا ، اس کی وضاحت کرکے اس کے خلاف پارٹی کی سطح پر کارروائی کیوں نہیں کی گئی ؟ حیرت انگیز نہیں کہ آفیشل اکائونٹ جس کا ہے ، اس کی جانب سے کوئی وضاحت تک نہیں آئی ، دوسرے لفظوں میں وہ تسلیم کر ر ہے ہیں اور وکیل صاحب دور کی کوڑی لائے ہیں کہ صاحب اکائونٹ کا اس سے کوئی تعلق ہی نہیں ، اگر ان کا تعلق نہیں تو تعلق ہے کس کا ؟ وہ فوج کا موازنہ نہیں چاہتے تھے۔ مان لیا ، اب پھر یہ بتایا جائے کہ یہ موازنہ کس نے کیا ؟ پارٹی لیڈر کی مرضی کے بغیر پارٹی لیڈر کا آفیشل اکائونٹ کس نے استعمال کیا ؟ اور کیوں ؟ ذرا اس کی وضاحت ہی کردی جاتی تو شائد بات میں کوئی وزن بھی ہوتا ۔ اگر واقعی ایسا ہی ہے کہ اتنی سنگین نوعیت کی ویڈیو جس میں پارٹی لیڈر کو ملک توڑنے والے ایک غدار سے تشبیہ دی جا رہی ہو ، وہ نشر کردی گئی اور پارٹی لیڈر یا پارٹی نے کوئی ایکشن ہی نہیں لیا ، کیوں ؟ ایسے بندے کے خلاف تو پارٹی کو مقدمہ درج کروانا چاہئے تھا، بھاگ بھاگ کر عدالتوں کا وقت ضائع کرنے کی شہرت رکھنے والی جماعت اتنی بڑی ’’سازش‘‘ پر خاموش ہے تو اس خاموشی کا مطلب کیا سمجھا جائے ؟ ایسی ہی کسی دلیل پر شائدکسی نے کہا تھا ۔
قاتل کی یہ دلیل بھی منصف نے مان لی مقتول خود گرا تھا خنجر کی نوک پر
نہیں جناب ، یہ دلیل نہیں ،قوم کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش ہے ،ورنہ ہر ذی شعور جانتا ہے کہ عین یوم تکبیر پر یہ بیانیہ کیوں بنایا گیا ، اور یہ ویڈیو جا ری کرکےکس کو کیا پیغام دیا گیا ہے۔یہ کسی صورت بھی 9مئی سے کم سنگین جرم نہیں ہے۔ اس وقت یہی عذر لنگ تھا ، جھوٹ کی بھرمار ، پہلے کہا یہ کارکنوں کا ردعمل تھا ، پھر کہا ہمارا اس سے تعلق نہیں ، گرفتاریاں شروع ہوئیں تو چیخ وپکار شروع کردی کہ ہم پر ظلم ہوگیا ، حالانکہ یہ تمام گرفتاریاں مجرموں کی اپنی بنائی ہوئی ویڈیوز کی بنیاد پر کی گئی تھیں ۔ اب پھر وہی بہانے ، وہی کہہ مکرنیاں ، بقول راحت اندور
جدھر سے گزرو دھواں بچھا دو
جہاں بھی پہنچو دھمال کردو
تمہیں سیاست نے حق دیا ہے
ہری زمینوں کو لال کردو
اب بہانے بنانے کا نہیں جواب دینے کا وقت ہے ، کہ مجیب تو سالہا سال سے ملک توڑنے کے منصوبے پر عمل پیرا تھا ، اگر آپ کا لیڈر بھی مجیب ہے تو کیا یہ بھی پہلے سے یہی منصوبہ رکھتا تھا ؟مجیب کا اگرتلہ سازش کیس بھارتی انٹیلی جنس اور وزارت خارجہ میں اگرتلہ ڈاکٹرائن کے نام سے کیس سٹڈی کے طور پر پڑھایا جاتا ہے ، کیا 9مئی ، اور یہ بیانیہ بھی اسی ڈاکٹرائن کا حصہ تو نہیں ؟ خود کو مجیب قرار دینے والوں کو جواب دیناپڑے گا کہ یہ بیانیہ کسی کو پیشکش ہے یا عزائم کا اظہار ۔۔۔
عذر ان کی زبان سے نکلا تیر گویا کمان سے نکلا
خار حسرت بیان سے نکلا دل کا کانٹا زبان سے نکلا
فتنہ گر کیا مکان سے نکلا آسماں آسمان سے نکلا
آ گیا غش نگاہ دیکھتے ہی مدعا کب زبان سے نکلا
کھا گئے تھے وفا کا دھوکا ہم جھوٹ سچ امتحان سے نکلا
مر گئے ہم مگر ترا ارمان دل سے نکلا نہ جان سے نکلا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔