جمعرات‬‮   18   ستمبر‬‮   2025
 
 

ماں کا دودھ اور بچے کی نیند پر اس کے حیرت انگیز اثرات

       
مناظر: 543 | 10 Sep 2025  

ماں کا دودھ بچے کی نیند پر کئی طرح سے اثرانداز ہوتا ہے کیونکہ اس میں صرف غذائیت ہی نہیں بلکہ ایسے بایو کیمیکلز بھی پائے جاتے ہیں جو نیند اور جاگنے کی ترتیب کو متاثر کرتے ہیں۔

دراصل ماں کے دودھ میں میلاٹونن (Melatonin) موجود ہوتا ہے اور رات کے وقت قدرتی طور پر میلاٹونن زیادہ ہوجاتا ہے۔ یہ ہارمون بچے کو سکون دیتا ہے اور نیند کو بہتر بناتا ہے۔

اسی لیے رات کے وقت پلایا گیا دودھ نیند کے لیے زیادہ مؤثر ہوتا ہے۔

اسی طرح ٹرپٹوفین (Tryptophan) ایک امینو ایسڈ ہے جو دودھ میں پایا جاتا ہے۔ یہ دماغ میں سیروٹونن بننے میں مدد دیتا ہے جو بعد میں میلاٹونن میں تبدیل ہو کر نیند کو بہتر کرتا ہے۔

دن کے وقت دودھ میں ایسے ہارمونز اور اجزا زیادہ ہوتے ہیں جو بچے کو فعال اور بیدار رکھتے ہیں۔ رات کے وقت دودھ میں ایسے اجزا بڑھ جاتے ہیں جو نیند لانے اور سکون دینے والے ہوتے ہیں۔ اس کو “Chrononutrition” کہا جاتا ہے یعنی وقت کے مطابق دودھ کا بدلنا۔

اسی طرح ماں کا دودھ ہضم ہونے میں بھی نسبتاً آسان ہے، اس لیے بچے زیادہ بار جاگ سکتے ہیں۔ لیکن اس کے بدلے بچے کو نیند کا معیار بہتر ملتا ہے، وہ پرسکون رہتے ہیں اور رونے کا امکان کم ہوتا ہے۔

مزید برآں دودھ پلانے کے دوران جسمانی قربت، سکون اور آکسیٹوسن ہارمون کا اخراج بچے کو جذباتی طور پر محفوظ کرتا ہے، جس سے نیند زیادہ گہری اور پُرسکون ہو جاتی ہے۔