جمعرات‬‮   18   ستمبر‬‮   2025
 
 

اچھی صحت کیلئے کچا دودھ زیادہ بہتر یا پکا ہوا؟

       
مناظر: 523 | 14 Sep 2025  

اچھی صحت کیلئے کچا دودھ زیادہ بہتر ہے یا پکا ہوا، یہ سوال اکثر لوگوں کے ذہن میں آتا ہے۔ اس حوالے سے درج ذیل نکات پیش کیے جارہے ہیں۔

کچا دودھ

فوائد

کچا دودھ وٹامنز، انزائمز اور پروبایوٹکس (صحت مند بیکٹیریا) سے بھرپور ہوتا ہے۔ کچے دودھ کو ابالنے سے کچھ وٹامنز (خصوصاً وٹامن سی اور بی کمپلیکس) اور انزائمز جزوی طور پر ضائع ہو جاتے ہیں۔

کچھ لوگوں کا دعویٰ ہے کہ کچا دودھ ہاضمے میں مدد دیتا ہے اور lactose intolerance کے شکار افراد کے لیے قدرے آسان ہو سکتا ہے تاہم یہ ہر کسی کے لیے درست نہیں ہوتا۔

خطرات

کچے دودھ میں خطرناک بیکٹیریا (جیسے E. coli, Salmonella, Listeria, Brucella) موجود ہو سکتے ہیں جو فوڈ پوائزننگ، اسہال، گردوں کے انفیکشن اور حاملہ خواتین میں حمل ضائع ہونے کا سبب بن سکتے ہیں۔

بچوں، حاملہ خواتین، بوڑھوں اور کمزور مدافعت والے افراد کے لیے یہ خطرہ اور بھی زیادہ ہے۔

پکا یا ابلا ہوا دودھ

فوائد

دودھ کو ابالنے یا pasteurized کرنے سے نقصان دہ جراثیم مر جاتے ہیں، اس لیے یہ زیادہ محفوظ ہے۔ اس سے دودھ کا کیلشیئم، پروٹین اور فیٹس زیادہ متاثر نہیں ہوتے۔ تجارتی سطح پر pasteurized دودھ دنیا بھر میں سب سے زیادہ محفوظ سمجھا جاتا ہے۔

حدود

تاہم اس بات کا خیال رکھیں کہ زیادہ دیر یا زیادہ درجہ حرارت پر دودھ ابالنے سے وٹامن سی اور بی گروپ وٹامنز کی کچھ مقدار ضائع ہو سکتی ہے۔ اس سے ذائقے میں بھی فرق آ سکتا ہے۔

خلاصہ

محفوظ صحت کے لیے پکا ہوا یا pasteurized دودھ بہتر ہے، خاص طور پر بچوں اور حساس افراد کے لیے۔ اگر کچا دودھ استعمال کرنا چاہیں تو وہ صرف اُس وقت محفوظ ہو سکتا ہے جب وہ بالکل تازہ، صحت مند جانور سے حاصل شدہ اور جراثیم سے پاک حالات میں رکھا گیا ہو۔