پاک بھارت میچ کے دوران میچ ریفری کے رویئے کے خلاف ایکشن نہ لینے پر پاکستان نے ایشیا کپ 2025 کے بائیکاٹ کے امکانات ظاہر کر دیئے۔ جس کے بعد اگلا میچ نہ کھیلنے پر یو اے ای کو فائدہ ہو سکتا ہے۔
پاکستان نے اپنے اگلے لائحہ عمل کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس تمام معاملے میں ملوث میچ ریفری کے خلاف کارروائی کی جائے۔ بصورت دیگر پاکستان اپنے اگلے میچ سے بائیکاٹ کرے گا۔
پاک بھارت میچ کے دوران بھارتی کھلاڑیوں نے پاکستانی ٹیم کے ساتھ مصافحہ نہیں کیا۔ جس پر پاکستان نے اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا اور بھارتی کھلاڑیوں کے رویئے پر کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔
پاکستان کرکٹ ٹیم نے اگر اپنے اگلے میچ سے بائیکاٹ کیا۔ تو اس کا سب سے زیادہ فائدہ یو اے ای کو ہو گا۔ جسے مقابلے کے بغیر ہی 2 پوائنٹس مل جائیں گے اور وہ گروپ مرحلے سے سپرفور میں پہنچ جائے گا۔
یو اے ای نے اب تک دو میچ کھیلے ہیں جن میں سے وہ ایک جیتا اور ایک ہارا ہے۔ پوائنٹس ٹیبل پر یو اے ای کے 2 پوائنٹس ہیں۔ اگر پاکستان میچ سے بائیکاٹ کرتا ہے تو قواعد کے مطابق یو اے ای کو مزید 2 پوائنٹس مل جائیں گے۔ اور وہ باآسانی سپر فور مرحلے میں پہنچ جائے گا۔
ایشیا کپ میں پاکستان نے اب تک اپنا ایک میچ کھیلا ہے اور اس میں شکست ہوئی۔ پوائنٹس ٹیبل پر پاکستان کو کوئی پوائنٹ نہیں ہے۔ اب اگر یو اے ای سے بائیکاٹ کیا جاتا ہے تو پاکستان کو 2 میچوں میں شکست ہو گی۔ اور سپرفور مرحلے میں پاکستان کے پہنچنے کے امکانات ختم ہو جائیں گے۔
پاکستان کے بائیکاٹ کی صورت میں بھارت کا راستہ مزید ہموار ہو جائے گا۔ بھارت پہلے ہی 2 میچز جیتنے کے بعد 4 پوائنٹس کے ساتھ سرفہرست ہے۔
واضح رہے پاک بھارت میچ کے دوران ٹاس کے وقت اینڈی پائی کرافٹ نے پاکستانی کپتان سلمان آغا سے کہا تھا کہ ٹاس کے موقع پر مصافحہ نہیں ہو گا۔ اینڈی پائی کرافٹ نےاس سے قبل پاکستان میڈیا منیجر سے کہا کہ یہ سب ریکارڈ نہیں ہونا چاہیے۔