پیر‬‮   22   ستمبر‬‮   2025
 
 

افغانستان کو پاکستان میں ہونے والے حملوں کا ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جا سکتا، سینئر طالبان اہلکار

       
مناظر: 827 | 22 Sep 2025  

طالبان کے ایک سینئر اہلکار نے کہا ہے کہ افغانستان کو پاکستان میں ہونے والے حملوں کا ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جا سکتا، ان کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب بار بار کے انتباہات میں کہا گیا تھا کہ کابل کو اپنی سرزمین کو دہشت گردوں کے لانچنگ پیڈ کے طور پر استعمال کرنے کی اجازت نہیں دینی چاہیے۔

افغانستان کے حالیہ دورے کے دوران تجزیہ کار امتیاز گل سے گفتگو میں ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ دھمکی آمیز لہجے والے بیانات کے بجائے بات چیت ہونی چاہیے، زیادہ دورے ہونے چاہئیں تاکہ دونوں طرف اعتماد پیدا ہو۔

انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت موجودہ ماحول اور جاری پروپیگنڈے سے خوش نہیں ہے، کیونکہ یہ پاکستان اور افغانستان، دونوں کے مفاد میں نہیں۔

ذبیح اللہ مجاہد نے اس بات پر بھی زور دیا کہ پاکستان میں عسکریت پسندوں اور دہشت گردوں کے حملے کوئی نیا معاملہ نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ پھر پاکستان کو ایسے حملوں کو ناکام بنانے کے لیے اقدامات کرنے چاہئیں، اسلام آباد کو بھی کابل کے ساتھ معلومات شیئر کرنی چاہئیں تاکہ ہم بھی ان خطرات کا مقابلہ کرنے کی کوشش کر سکیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اپنی سیکیورٹی یقینی بنانی چاہیے، اور اس بات کا اضافہ کیا کہ افغانستان کو پاکستان کے کسی بھی علاقے میں ہونے والے حملوں کا ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جا سکتا۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی انسانیت دشمنی کی تفصیل
From Jan 1989 till 29 Feb 2024
Total Killings 96,290
Custodial killings 7,327
Civilian arrested 169,429
Structures Arsoned/Destroyed 110,510
Women Widowed 22,973
Children Orphaned 1,07,955
Women gang-raped / Molested 11,263

Feb 2024
Total Killings 0
Custodial killings 0
Civilian arrested 317
Structures Arsoned/Destroyed 0
Women Widowed 0
Children Orphaned 0
Women gang-raped / Molested 0