نئی دلی(نیوز ڈیسک )بھارتی ریاست اتر پردیش کے ضلع پریاگ راج میں ایک تاریخی شاہی مسجد کو شہید کر دیاگیا ہے۔
یہ مسجد 16ویں صدی میں شیر شاہ سوری کے دور میں تعمیر کی گئی تھی جسے بھارتی فورسز کی موجودگی میں شہید کیاگیا ۔مسجد کے امام محمد بابل حسین نے میڈیا کو بتایا ہے کہ تاریخی مسجد کو شہید کئے جانے سے بچانے کیلئے پہلے ہی یہ معاملہ ضلعی عدالت میں زیر سماعت تھا جس کے بعدباوجود مسجد کو شہید کر دیاگیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ سال اگست میں لہ آباد ہائی کورٹ نے مسجد کو شہید کئے جانے کے خلاف درخواست کو مسترد کردیاتھا ۔بابل حسین نے مزید بتایا کہ انہوں نے تاریخی مسجد کو شہید کئے جانے کے بعد عدالت میں ایک بیان حلفی پیش کیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ ہائی کورٹ سے ان کی درخواست مسترد ہونے کے بعد انہوں نے سول کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا تاہم اس نے بھی اسٹے دینے کی انکی درخواست کو مسترد کر دیا۔ اس کے بعدلوئر کورٹ سے رابطہ کیاگیا ۔انہوں نے کہاکہ مسجد کے شہید کئے جانے کے خلاف مسلمانوں میں شدید غم و غصہ پایاجاتا ہے ۔اقوام متحدہ کی تعلیمی، سائنسی اور ثقافتی تنظیم (یونیسکو)کے بین الاقوامی آبی تعاون کے سابق سربراہ اشوک سوین نے اپنے آفیشل ٹوئٹر ہینڈل پر مسجد کو بلڈوز کیے جانے کی ویڈیو شیئر کی ہے۔ دوسری جانب ایک خبر سوشل میڈیا پر یہ بھی گردش کر رہی ہے کہ یہ تاریخی مسجد ہندو انتہا پسندوں کے احتجاج کی وجہ سے شہید کی گئی کیونکہ اس مسجد پر پاکستانی پرچم لہرایا گیا تھا ۔