\
ہفتہ‬‮   8   ‬‮نومبر‬‮   2025
 
 

پی ٹی آئی کا علی امین گنڈا پور کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے پر غور

       
مناظر: 889 | 11 Oct 2025  

پشاور:پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اراکین خیبرپختونخوا اسمبلی نے استعفے کا معاملہ حل نہ ہونے پر علی امین گنڈا پور کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے پر غور شروع کردیا۔

 وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے استعفے کی گمشدگی کے معاملے پر حکومتی اراکین نے مختلف حکمت آپشن پر غور شروع کردیا ہے۔

اسپیکر ہاؤس میں حکومتی ارکان اور پارٹی عہدیداروں کے درمیان مشاورت ہوئی جہاں وزیراعلیٰ کے استعفے کا معاملہ حل نہ ہونے پر علی امین گنڈاپور کے خلاف تحریک عدم لانے پر غور کیا گیا۔

اجلاس میں اسپیکر بابر سلیم سواتی، نامزد وزیراعلیٰ سہیل آفریدی، سابق اسپیکر اسد قیصر، صوبائی صدر جنید اکبر اور دیگر رہنما شریک تھے۔

اجلاس میں مشاورت کی جارہی ہے کہ تحریک عدم اعتماد کے حتمی فیصلے پر قرارداد پر ارکان سے دستخط لیے جائیں گے۔

صوبائی حکومتی اراکین کے اجلاس میں گورنر کو دوبارہ استعفیٰ بھجوانے کی تجویز بھی زیر غور ہے۔

پی ٹی آئی کے اراکین صوبائی اسمبلی نے دعویٰ کیا کہ خیبرپختونخوا کی حکومت سرپرائز دینے جا رہی ہے۔

اجلاس میں خیبر پختونخوا اسمبلی کا ہنگامی اجلاس فوری طلب کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے اسمبلی اسٹاف کو طلب کیا گیا۔

بعد ازاں سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی سلمان اکرم راجا بھی پشاور پہنچ گئے اورخیبرپختونخواہ حکومت نے اسمبلی کا ہنگامی اجلاس بلانے کا فیصلہ ملتوی کردیا۔

پی ٹی آئی رہنما اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ سہیل آفریدی کو وزیراعلیٰ بنانے کا فیصلہ بانی چئیرمین پی ٹی آئی کا ہے اور ان شااللہ سہیل آفریدی ہی وزیراعلی بنیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم کسی کو اپنے منڈیٹ پر ڈاکا ڈالنے نہیں دیں گے، خیبرپختونخوا کے عوام نے ہمیں مینڈیٹ دیا ہے اور پی ٹی آئی خیبرپختونخوا کی سب سے بڑی سیاسی جماعت ہے۔

اسد قیصر نے کہا کہ اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ ہمارے مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالے گا تو یہ اس کی غلط فہمی ہوگی۔

خیال رہے کہ خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے 8 اکتوبر کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا تاہم گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ استعفیٰ سمری کی صورت میں ان تک نہیں پہنچا ہے۔

بعد ازاں گورنر ہاؤس اور صوبائی حکومت کے درمیان تنازع پیدا ہوا جہاں صوبائی حکومت کا مؤقف تھا کہ گورنر ہاؤس کی جانب سے علی امین گنڈاپور کا استعفیٰ وصول کر لیا گیا ہے۔

دوسری جانب فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ استعفیٰ دستاویزی شکل میں ان کے پاس آئے گا تو وہ فیصلہ کریں گے۔