اتوار‬‮   26   اکتوبر‬‮   2025
 
 

ڈومیسٹک کرکٹ میں استعمال ہونے والی گیندیں جلد اپنی رفتار کھودیتی ہیں، راشد لطیف

       
مناظر: 972 | 26 Oct 2025  

اسلام آباد: پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور وکٹ کیپر راشد لطیف نے کہا ہے کہ ڈومیسٹک کرکٹ میں استعمال ہونے والی گیندیں تقریباً 20 اوورز کے بعد اپنی اصل رفتار کھو دیتی ہیں۔

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان راشد لطیف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر لکھا کہ ڈومیسٹک کرکٹ میں استعمال ہونے والی گیندوں کی رفتار کم ہونے کے بعد گرین پچ پر بھی فاسٹ باؤلرز کے لیے باؤلنگ مشکل ہو گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ گیند کی رفتار کم ہون ےسے حالیہ میچز میں زیادہ سینچریاں اور ففٹیز بنتی جا رہی ہیں۔ اور فاسٹ باؤلرز کی اہمیت کم محسوس ہو رہی ہے۔

راشد لطیف نے کہا کہ شاید اب وہ باؤلرز ہی باقی نہ رہیں کیونکہ سینچریوں کی تعداد بڑھ رہی ہے۔ اور ایسا لگتا ہے کہ جیسے کوکابورا گیند سے میچز ہو رہے ہیں۔

سابق وکٹ کیپر نے مطالبہ کیا کہ بال کی تحقیق کی جائے کیونکہ صرف تین راؤنڈز کے میچز کے بعد ہی 32 سینچریاں اور 88 ففٹیز بن چکی ہیں۔

انہوں نے واضح کیا کہ اس کا مطلب یہ نہیں کہ گیندیں خراب ہیں بلکہ کرکٹ بورڈ کو چاہیے کہ کرکٹ سافٹ ویئر کے ذریعے گیند کی سوئینگ، سیم اور بریک کی ٹریکنگ کا ڈیٹا محفوظ کرے۔ تاکہ باؤلنگ اور گیند کے حوالے سے درست معلومات حاصل کی جا سکیں۔

راشد لطیف نے انگلینڈ کی ڈیوک گیند اور پاکستانی ڈیوک گیند کے رنگ کے فرق کی تصاویر بھی شیئر کیں۔