یہ عجیب و غریب واقعہ پولینڈ کے جنوبی مشرقی علاقے ڈیبرویکا میں پیش آیا۔
واقعہ کچھ یوں ہے کہ پولینڈ میں سوشل میڈیا پر ایک اشتہار شائع ہوا جس میں درج تھا کہ ایک کسان تقریباً 150 ٹن آلو فروخت نہ کرنے میں ناکام رہا ہے جس کے بعد یہ تمام آلو لوگوں میں مفت تقسیم کیے جائیں گے۔
اس پوسٹ کے بعد ہنگامہ خیز صورتحال بن گئی، گاڑیاں، ٹریکٹرز اور لوگ اس کھیت پر پہنچ گئے اور وہاں موجود 150 ٹن آلوؤں کے ڈھیر کو اٹھاکر لے گئے۔
حقیقت یہ تھی کہ وہ آلو مفت بانٹنے کے لیے نہیں رکھے تھے بلکہ ایک مقامی ڈِسٹِلری کے مالک پیوٹر گریٹا نے ان آلوؤں کو کسانوں سے خریدا تھا۔ یہ آلو عارضی طور پر کھیت میں رکھے تھے۔
مالک نے اسے “چوری” قرار دیا ہے کیونکہ لوگ بنا اجازت کے آلوؤں کو لے گئے ہیں۔ یہ عقدہ بعد میں کھلا کہ “مفت بانٹنے” کا اشتہار کسان نے نہیں دیا تھا، یہ افواہ تھی۔ نتیجے میں میں مالک کو مالی نقصان بھی ہوا ہے اور جذباتی بھی۔
یہ واقعہ اس بات کی علامت ہے کہ سوشل میڈیا پر بغیر تصدیق کے پھیلنے والی اطلاعات کتنے بڑے پیمانے پر منفی اثرات لا سکتی ہیں۔
