انڈیا کے وزیراعظم نریندر مودی نے اپنے کارکنان کو ملک میں بسنے والی اقلیتوں بشمول مسلمانوں سے رابطے بڑھانے کا مشورہ دیا ہے۔ انڈین خبر رساں ادارے ’اے این آئی‘ کے مطابق دارالحکومت نئی دہلی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی نے ملک کے ان علاقوں کا ذکر کیا جہاں لوک سبھا کے انتخابات سے قبل بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔ خطاب کے دوران وزیراعظم نریندر مودی کا کہنا تھا کہ ’کارکنان پسماندہ مسلمانوں، بوہرہ برادری، مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے پڑھے لکھے مسلمانوں سے ملیں وہ بھی ووٹوں کے لالچ کے بغیر۔‘
نریندر مودی نے بی جے پی کے کارکنان کو 2024 کی انتخابی مہم کے سلسلے میں مسیحی برادری کی عبادت گاہوں اور جامعات کے دورے کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ ’ملک میں تمام ریاستوں کو ایک ساتھ کام کرنے اور ایک دوسرے کے کلچر کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔‘
گذشتہ کئی ہفتوں سے بی جے پی اور انڈیا کی دیگر دائیں بازو کی جماعتوں کی جانب سے بالی وڈ میں بننے والی کئی فلموں پر بھی تنقید کی جا رہی ہے۔ پارٹی رہنماؤں کی جانب سے حال ہی میں شاہ رخ خان اور دیپیکا پاڈوکون کی نئی فلم ’پٹھان‘ پر بھی تنقید اور اس کے بائیکاٹ کی اپیلیں بھی کی جا رہی تھیں۔
وزیراعظم نریندر مودی نے اپنے خطاب میں کسی فلم یا اداکار کا نام لیے بغیر کارکنان کو نصیحت کی کہ وہ ’فلموں جیسے بے کار معاملات‘ پر غیرضروری بیانات دینے سے گریز کریں کیونکہ اس سے بی جے پی کا ترقی کا ایجنڈا پیچھے چلا جاتا ہے۔