نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت کی کامن ویلتھ گیمز میں پہلی گولڈ میڈل جینے والی خاتون ریسلر ونیش پھوگاٹ نے ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے سربراہ پر جنسی ہراسگی کا شرمناک الزام عائد کر دیا۔ انڈیا ٹائمز کے مطابق ونیش پھوگاٹ ، جو اولمپکس میں بھی بھارت کی نمائندگی کر چکی ہیں، نے الزام عائد کیا ہے کہ بھارت کے قومی کوچز بھی سالوں سے خواتین ریسلرز پر جنسی حملے کرتے آ رہے ہیں۔ ونیش پھوگاٹ نے دیگر متعدد خواتین ریسلرز کے ہمراہ بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں پارلیمنٹ کے قریب جنتر منتر پر احتجاجی دھرنا دیا۔ دھرنے میں ونیش پھوگاٹ کا کہنا تھا کہ خواتین ریسلرز کو زبان کھولنے کی ضرورت میں ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے حکام کی طرف سے قتل تک کی دھمکیاں دی جاتی ہیں۔احتجاج میں خواتین ریسلرز نے ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے سربراہ برج بھوشن شرن سنگھ کو فوراً عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کیا۔
رپورٹ کے مطابق ونیش پھوگاٹ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم خواتین ریسلرز کسی بھی بین الاقوامی مقابلے میں اس وقت تک شرکت نہیں کریں گی جب تک برج بھوشن سنگھ کو عہدے سے نہیں ہٹایا جاتا۔ونیش پھوگاٹ کی طرف سے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ کے ذریعے بھی یہ مطالبہ دہرایا گیا۔
خاتون ریسلر نے کہا کہ ”ہم پر جنسی حملے کیے جاتے ہیں اور کہا جاتا ہے کہ اگر تم نے زبان کھولی تو ہم تمہارا کیریئر تباہ کر دیں گے۔فیڈریشن کے اراکین خواتین ریسلرز پر شرمناک جملے کستے ہیں۔“واضح رہے کہ ونیش پھوگاٹ کے ساتھ احتجاج کرنے والی 30سے زائد ریسلرز میں سنگیتا پھوگاٹ، ستیاورت ملک، جتندر کنہا ، ساکشی ملک، سریتا موڑ اور سمیت ملک و دیگر شامل تھیں۔
ریسلرز کے ان الزامات کا بھارتی حکومت نے فوری طور پر نوٹس لے لیا اور ریسلنگ فیڈریشن کے صدر برج بھوشن سنگھ سے 72گھنٹے کے اندر وضاحت طلب کر لی گئی ہے۔وضاحت نہ کرنے پر ان کے خلاف ضابطے کی کارروائی کی جائے گی۔