وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے پاکستان تحریک انصاف کے حالیہ رویے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر صورتحال ایسی ہی رہی اور قیادت کی جانب سے اشتعال انگیز بیانات آتے رہے تو حکومت کو پی ٹی آئی پر پابندی کے آپشن پر بھی سنجیدگی سے غور کرنا پڑ سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک صوبے کا وزیراعلیٰ اسلام آباد پر چڑھائی کی باتیں کرے تو یہ سیدھی بغاوت کے زمرے میں آتا ہے اور ریاست ایسی روش برداشت نہیں کر سکتی۔
رانا تنویر حسین کا کہنا تھا کہ 2014 سے ہمارا مؤقف رہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی ملکی سلامتی سے کھیل رہے ہیں۔
دھرنے کے دوران جلاؤ گھیراؤ، بل پھاڑنے اوریوٹیلٹی بلز جمع نہ کرانے جیسے اقدامات سول نافرمانی کی واضح مثالیں تھیں، پی ٹی وی اور پارلیمنٹ پر حملہ ریاست کی رٹ کو چیلنج کرنے کے مترادف تھا۔
وفاقی وزیرنے مزید کہا کہ نوازشریف اوربینظیربھٹو نے کبھی ریاست مخالف تحریک یا سول نافرمانی کا راستہ اختیارنہیں کیا، ن لیگ اور پیپلز پارٹی نے ہمیشہ جمہوری اندازمیں ایک دوسرے کی پالیسیوں پرتنقید کی اور نظام کو مضبوط کیا۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے مشکل حالات کے باوجود مسلسل محنت سے معیشت کو سنبھالا ہے اور ہماری پالیسیوں سے پاکستان کی عالمی سطح پرساکھ بہتر ہو رہی ہے۔
18ویں ترمیم پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مکمل واپسی کی بات نہیں، مگر کچھ ترامیم پر صوبے کارکردگی نہیں دکھا سکے۔
