ممبئی (نیوزڈیسک) سیکولر بھارت کے چہرے سے نقاب سرک رہا ہے ایک دن آئے گا جب بھارتی سرکار پوری طرح بے نقاب ہوجائے گی، ایک طرف مقبوضہ کشمیر میں بدترین ریاستی جبر کے ذریعے وہاں کی مسلمان آبادی کے بنیادی حقوق صلب کیے جاچکے ہیں تو دوسری جانب خود بھارت میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے ساتھ انسانیت سوز سلوک کیا جارہا ہے۔ مودی کی سرکار میں اس کے حمایت یافتہ انتہا پسند ہندو آئے دن اقلیتوں خصوصاً مسلمانوں کے حوالے سے زہر اگلتے نظر آتے ہیں۔ حال ہی میں ممتاز بھارتی ماہر تعلیم اور انسانی حقوق کے کارکن اشوک سوائن نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے ایک ویڈیو شیئر کی جس میں واضح طور پر سنا اور دیکھا جاسکتا ہے کہ کیسے ایک ہندو انتہا پسند لیڈر اپنے سننے والوں کو مسلمانوں کیخلاف دہشتگردی پر اکسا رہا ہے۔
A Hindu supremacist leader in India openly giving a hate speech and calling for demolishing 30,000 mosques to build temples! pic.twitter.com/lCa9wTlBOt
— Ashok Swain (@ashoswai) January 21, 2023
ویڈیو میں ہندو لیڈر دعویٰ کرتا نظر آتا ہے کہ بھارت میں 30 ہزار مندروں کو توڑ کر مساجد بنائی گئیں، جنھیں واپیس مندر بنانا ہے۔ ویڈیو میں مزید دیکھا جاسکتا ہے سامنے موجود لوگوں کو ہندو دہشتگرد جماعت بجرنگ دَل ہندوؤں کی نجات دہندہ بتایا جارہا ہے۔ بھارت میں ہندوانتہاء پسندی میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔ ان ہندو انتہاء پسندوں کے شر سے مسلمان، سکھ، عیسائی حتیٰ کہ نچلی ذات کے ہندو بھی محفوظ نہیں ہیں لیکن مسلمانوں کو خاص طور پر عقائد اور مذہب کی بنیاد پر تعصب اور زیادہ تر تشدد کا نشانہ بھی بنایا جاتا ہے۔