\
پیر‬‮   29   دسمبر‬‮   2025
 
 

پاکستان کی 2025ء میں عالمی سطح پر تاریخ ساز کامیابیاں، دنیا صلاحیتوں کی معترف

       
مناظر: 361 | 29 Dec 2025  

سال 2025ء ملکی تاریخ میں ایک ایسے عہد ساز سنگ میل کے طور پر ابھرا ہے جس نے پاکستان کے عالمی تشخص کو ایک نئے اور طاقتور بیانیے میں ڈھال کر پیش کیا ہے۔

2025ء پاکستان کے لیے نہ صرف معاشی بحالی اور استحکام کا سال رہا بلکہ دفاعی، سفارتی، کھیلوں اور سائنسی محاذوں پر بھی مملکت خداداد نے ایسی شان دار کامیابیاں حاصل کی ہیں، جن کی مثال گذشتہ دہائیوں میں نہیں ملتی۔

دفاعی کامیابیاں

کسی بھی ملک کے لیے اس کی دفاعی صلاحیت اہم ترین ہوتی ہے، لہٰذا اس رپورٹ میں پاکستان کی عالمی سطح پر کامیابیوں کا آغاز بھی اسی سے کرتے ہیں:

مئی 2025ء میں پاکستان کو بھارت کے خلاف حاصل ہونے والی دفاعی برتری نے خطے میں طاقت کے توازن کو یکسر تبدیل کرکے رکھ دیا۔ دنیا پر واضح ہوگیا کہ انتہا پسند ہندو تنطیموں کے زیر اثر بھارت کی کٹھ پتلی مودی سرکار ایک جارح حکومت ہے جو نہ صرف بھارت میں اقلیتوں خصوصاً مسلمانوں پر زمین تنگ کیے ہوئے ہے بلکہ دنیا کے مختلف ممالک میں دہشت گرد سرگرمیوں کے علاوہ خاص طور پر اپنے ہی خطے کے امن کو بھی داؤ پر لگائے ہوئے ہے۔

مئی میں پاک فوج کے ہاتھوں بھارت کی بدترین شکست پر آرمی چیف سید عاصم منیر کو فیلڈ مارشل کے عہدے پر فائز کیا گیا۔ بعد ازاں واشنگٹن کے ایوان سے لے کر اقوام متحدہ تک پاکستان کی تزویراتی اہمیت کا ایسا اعتراف کیا گیا، جس کی ماضی میں مثال نہیں ملتی۔

اسی طرح معاشی محاذ پر افراطِ زر میں تاریخی کمی، جی ڈی پی میں نمایاں اضافے اور کھیلوں کے میدانوں میں عالمی اعزازات نے پاکستان کی سافٹ پاور کو عالمی سطح پر مستحکم کردیا۔

مئی 2025ء کا معرکہ: دفاعی برتری اور آپریشن بنیان المرصوص:

مئی 2025ء نے پاکستان کی دفاعی تاریخ میں ایک نئے باب کا اضافہ کیا ہے۔ اس مہینے میں بھارتی جارحیت کا پاک فوج نے منہ توڑ جواب دے کر دشمن کا غرور خاک میں ملایا اور اسے شرمناک شکست سے دوچار کیا۔

بھارت کی جانب سے جنگ مسلط کرنے کی اس ناکام کوشش کا پس منظر 22 اپریل 2025ء کو بھارتی زیر قبضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں ہونے والے ایک حملے سے تھا، جس میں 26 افراد ہلاک ہوئے ۔

بھارت نے حسبِ روایت اس کا الزام پاکستان پر عائد کیا گودی میڈیا کے ذریعے زہریلا پروپیگنڈا شروع کردیا، جس کے بعد مودی سرکار نے ’’آپریشن سندور‘‘ کے نام سے ایک اشتعال انگیز فوجی مہم کا آغاز کیا، تاہم پاکستان کی بہادر مسلح افواج نے’’آپریشن بنیان المرصوص‘‘ کے ذریعے اس جارحیت کا ایسا جواب دیا، جسے نہ صرف بھارت کی آئندہ نسلیں یاد رکھیں گی بلکہ پاک فوج کی پیشہ ورانہ صلاحیت نے دنیا کو حیران کردیا۔

فضائی معرکہ اور تکنیکی غلبہ

7 مئی 2025ء کی رات بھارتی فضائیہ نے مختلف مقامات پر بزدلانہ طور پر میزائل اور فضائی حملے کرنے کی کوشش کی، جس پر پاکستان ایئر فورس نے فوری طور پر ردعمل دیتے ہوئے ایک ایسا فضائی دفاعی نظام متحرک کیا، جس نے بھارتی ناپاک منصوبوں کو خاک میں ملا دیا۔

اس فضائی جنگ میں مجموعی طور پر 114 (یا 125) طیاروں نے حصہ لیا، جن میں میڈیا ذرائع کے مطابق پاکستان کے 42 اور بھارت کے 72 طیارے شامل تھے اور یہ گزشتہ کئی دہائیوں میں ’’بیونڈ ویژول رینج‘‘ (BVR) کی سب سے بڑی جنگی سرگرمی تھی، جس میں طیاروں نے 100 کلومیٹر سے زائد کے فاصلے سے ایک دوسرے کو نشانہ بنایا۔

اس جنگ کو پاکستان نے معرکہ حق کا عنوان دیا، جس میں پاکستان کی مسلح افواج نے نے اپنی تکنیکی اور آپریشنل برتری ثابت کی۔

آزاد میڈیا ذرائع کے مطابق پاکستان نے بھارتی فضائیہ کے رافیل، مگ-29، ایس یو-30 ایم کے آئی طیاروں اور اسرائیلی ساختہ آئی اے آئی ہیرون ڈرون کو خاک چٹا کر بھارتی غرور زمین میں دفن کردیا۔

یہ پہلی بار تھا کہ پاکستان نے جدید چینی ہتھیاروں، بشمول HQ-9 ایئر ڈیفنس سسٹم اور PL-15 میزائلوں کا مؤثر استعمال کیا، جس نے بھارتی فضائیہ کے تزویراتی برتری کے دعووں کو ملیا میٹ کر دیا۔

10 مئی 2025ء تک جاری رہنے والی اس جنگ کے بعد ایک جنگ بندی عمل میں آئی، جس نے پاکستان کو اخلاقی اور عسکری طور پر پوری دنیا کے سامنے فاتح کے طور پر پیش کیا۔

پاکستان پر حملے کی ناکام بھارتی سازش اور پاک فوج کے منہ توڑ جواب کے اہم اعداد و شمار

بھارتی حملہ 7 مئی 2025ء
شرمناک شکست کے حامل بھارتی آپریشن کا نام آپریشن سندور
پاکستان کے جوابی معرکہ حق کا عنوان آپریشن بنیان المرصوص
جنگ میں کل طیاروں کی تعداد تقریباً 114 سے 125
تباہ شدہ بھارتی طیارے 7 سے 8 (بشمول رافیل، مگ 29، سخوئی)
بھارت کے گھٹنے ٹیکنے کے بعد جنگ بندی 10 مئی 2025ء

مئی کی اس تاریخی جنگ میں پاکستانی کی کامیابی کے نتیجے میں بھارت کو دنیا بھر کے سامنے شرمناک ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا اور دوسری جانب عالمی سطح پر پاکستان کے دفاعی وقار میں بے پناہ اضافہ ہوگیا۔

عسکری قیادت کیلیے فیلڈ مارشل کا اعزاز:

مئی کے معرکے میں حاصل ہونے والی عظیم الشان فتح کے اعتراف میں حکومتِ پاکستان نے تاریخی فیصلہ کرتے ہوئے فوج کے سربراہ جنرل سید عاصم منیر کو فیلڈ مارشل کے اعلیٰ ترین رتبے پر ترقی دی ۔ یہ اعزاز پاکستان کی تاریخ میں صرف دوسری بار کسی جرنیل کو دیا گیا، اس سے قبل 1965ء میں ایوب خان اس رتبے پر فائز ہوئے تھے ۔

فیلڈ مارشل سید عاصم منیر پاکستان کی تاریخ کے پہلے ایسے کمانڈر بن گئے جو بیک وقت چیف آف آرمی اسٹاف اور فیلڈ مارشل کے عہدوں پر فائز ہوئے۔

اس کے بعد حکومت نے 4 دسمبر 2025ء کو فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کو پاکستان کا پہلا ’’چیف آف ڈیفنس فورسز‘‘بھی مقرر کردیا، جس نے ملکی دفاعی ڈھانچے میں ایک نئی اور زیادہ منظم کمانڈ سسٹم کی بنیاد رکھی۔

صدر ٹرمپ اور پاک امریکا تعلقات میں نئی روح

2025ء پاکستان اور امریکا کے مابین تعلقات میں ایک غیر معمولی تبدیلی کا سال ثابت ہوا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پاکستانی حکومت اور عسکری قیادت کی مسلسل تعریف نے دونوں ممالک کے درمیان سفارتی قربت کے ایک نئے باب کا آغاز کیا۔ ٹرمپ انتظامیہ نے پاکستان کو خطے میں ایک ’استحکام فراہم کرنے والی طاقت‘ کے طور پر دیکھنا شروع کیا جو کہ بھارت کے ساتھ روایتی امریکی جھکاؤ کے خاتمے کا واضح اشارہ تھا۔

ٹرمپ کی جانب سے تعریف

امریکی صدر ٹرمپ نے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کو Highly Respected General اور Great Fighter قرار دیا۔دسمبر 2025ء میں فلوریڈا میں ایک پریس کانفرنس کے دوران ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے پاکستان اور بھارت کے مابین ممکنہ ایٹمی جنگ کو روکنے میں کردار ادا کیا، جس کے لیے فیلڈ مارشل اور پاکستانی وزیر اعظم نے ان کا شکریہ ادا کیا۔

ٹرمپ کے بقول پاکستان نے فضائی معرکے میں بھارت کے 7 سے 8 طیاروں کو تباہ کر کے اپنی طاقت ثابت کی جب کہ ان کی مداخلت نے 10 ملین سے زائد جانیں بچائیں۔

تعلقات کے نئے باب کا آغاز

  • 19 جون 2025ء: صدر ٹرمپ نے فیلڈ مارشل عاصم منیر کو وائٹ ہاؤس میں ایک تاریخی ظہرانے پر مدعو کیا، جو کسی بھی غیر ملکی آرمی چیف کے لیے غیر معمولی پروٹوکول تھا ۔
  • اکتوبر 2025ء: فیلڈ مارشل نے دوبارہ وائٹ ہاؤس کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے صدر ٹرمپ کو نایاب معدنیات (Rare Earths) کا ایک باکس تحفے میں پیش کیا، جس سے دونوں ممالک کے درمیان صنعتی اور معاشی تعاون کے نئے امکانات پیدا ہوئے۔
  • اکتوبر 2025ء: مصر میں دورے کے دوران صدر ٹرمپ نے عاصم منیر کو ’’میرا پسندیدہ فیلڈ مارشل‘‘ قرار دیا۔ اس بیان نے عالمی سطح پر پاکستان کے بڑھتے قد پر مہر ثبت کی۔

امریکی میڈیا نے ان واقعات کو دونوں ممالک کے تعلقات کا ایک ’’ٹرننگ پوائنٹ‘‘ قرار دیا، جس نے واشنگٹن میں پاکستان کے خلاف پائے جانے والی روایتی لابیوں کے اثر کو کم کیا۔

پاکستان کا معاشی استحکام: ممکنہ ڈیفالٹ سے بحالی تک کا سفر

معاشی میدان میں سال 2025ء پاکستان کے لیے ایک معجزاتی بحالی کا سال رہا، جب دنیا بھر کی معیشتیں دباؤ کا شکار تھیں اور پاکستان نے اپنے معاشی اشاریوں میں وہ بہتری دکھائی جس کا اعتراف آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک جیسے اداروں نے بھی کیا۔

افراطِ زر میں کمی اور جی ڈی پی میں اضافہ

2025ء میں پاکستان نے افراطِ زر کی شرح کو ریکارڈ حد تک کم کرنے میں کامیابی حاصل کی جب کہ 2023ء میں یہ شرح 38 فیصد سے تجاوز کر چکی تھی۔ اس کمی نے عام شہریوں کے لیے اشیائے ضرورت تک رسائی آسان بنائی۔ اسی طرح پاکستان کی جی ڈی پی کی شرح نمو 6 فیصد تک پہنچ گئی، جو کہ 2010ء کے بعد ملک کی بلند ترین شرح نمو ہے۔

دریں اثنا اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے دسمبر 2025ء میں اپنی مانیٹری پالیسی کے تحت شرح سود کو کم کر کے 10.5 فیصد کر دیا تاکہ نجی شعبے کی سرمایہ کاری اور صنعتی سرگرمیوں کو فروغ دیا جا سکے۔

2025ء میں معاشی اشاریوں کا جائزہ

افراطِ زر کی شرح 2 فی صد
جی ڈی پی کی شرح نمو 6 فی صد
شرح سود 10.5 فی صد
غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ 30 فی صد
اسٹاک مارکیٹ میں اضافہ 44 فی صد (ایشیا میں بہترین)
غیر ملکی ذخائر 14.5 ارب ڈالر

معیشت کیلیے ایس آئی ایف سی کی کامیابیاں

پاکستان کے معاشی استحکام کے پیچھے سب سے بڑا محرک ایس آئی ایف سی کا فعال ہونا تھا، جس نے بیوروکریٹک رکاوٹوں کو ختم کر کے غیر ملکی سرمایہ کاری کی راہ ہموار کی۔ اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلٹیشن کونسل کے تحت 2025ء میں درج ذیل اہم منصوبے مکمل یا شروع کیے گئے:

  • گرین پاکستان انیشیٹو: زراعت کے شعبے میں جدید ٹیکنالوجی کا تعارف اور بڑے پیمانے پر زمینوں کی الاٹمنٹ، جس سے گوشت اور پھلوں کی برآمدات میں اضافہ ہوا۔
  • معدنیات کا شعبہ: بلوچستان اور خوشاب میں نمک اور سوڈا ایش کی پیداوار کے لیے بین الاقوامی معاہدے، بشمول امریکی کمپنی Miracle Saltworks Collective Inc کے ساتھ گلابی نمک کا جوائنٹ وینچر.
  • آئی ٹی اور ڈیجیٹل معیشت: اسلام آباد میں پہلے آئی ٹی پارک کا قیام اور گوگل کروم بک اسمبلی لائن کا پاکستان میں آغاز۔
  • سرمایہ کاری کی سہولت: سرمایہ کاروں کے لیے 24 گھنٹوں کے اندر ویزا جاری کرنے کی پالیسی کا نفاذ، جس سے کاروباری برادری کا اعتماد بحال ہوا ۔

عالمی بینک نے دسمبر 2025ء میں پاکستان کے لیے 700 ملین ڈالر کے فنڈز کی منظوری دی، جو ملک کے مالیاتی نظام کو مزید مستحکم کرنے اور عوامی خدمات کی بہتری کے لیے استعمال کیے جائیں گے۔

کھیلوں کی دنیا میں پاکستان کی حکمرانی

2025ء کھیلوں کے لحاظ سے بھی پاکستان کے لیے ایک سنہری سال ثابت ہوا۔ ملک نے نہ صرف بڑے بین الاقوامی مقابلوں کی میزبانی کی بلکہ انفرادی کھیلوں میں بھی عالمی اعزازات سمیٹے۔

آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025ء

پاکستان نے فروری اور مارچ 2025ء میں آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کی کامیاب میزبانی کی، جو کہ 1996ء کے بعد ملک میں پہلا بڑا آئی سی سی ایونٹ تھا۔ اگرچہ پاکستان کی ٹیم سیمی فائنل تک نہ پہنچ سکی اور فائنل میں بھارت نے نیوزی لینڈ کو 4 وکٹوں سے ہرا کر ٹائٹل جیتا، لیکن اس ایونٹ کا پرامن اور شاندار انعقاد پاکستان کی ایک بڑی سیکیورٹی اور انتظامی فتح تھی ۔

کراچی، لاہور اور راولپنڈی کے اسٹیڈیمز نے عالمی ستاروں کی میزبانی کر کے یہ ثابت کر دیا کہ پاکستان بین الاقوامی کھیلوں کے لیے ایک محفوظ ترین ملک ہے اور سیکیورٹی کے نام پر پاکستان سے متعلق پروپیگنڈا میں کوئی صداقت نہیں۔

ارشد ندیم: نیزہ بازی کا عالمی شہنشاہ

پاکستان کے مایہ ناز اولمپک چیمپئن ارشد ندیم نے 2025ء میں بھی اپنی فتوحات کا سلسلہ برقرار رکھا۔ انہوں نے نومبر 2025ء میں ریاض (سعودی عرب) میں منعقدہ ’’اسلامک سالیڈیریٹی گیمز‘‘میں 83.05 میٹر کی تھرو کے ساتھ گولڈ میڈل جیتا اور اپنے ٹائٹل کا کامیابی سے دفاع کیا ۔

اس سے قبل انہوں نے گومی (جنوبی کوریا) میں ایشین ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں 86.40 میٹر کی تھرو کے ساتھ طلائی تمغہ حاصل کیا تھا، جس نے انہیں 2025ء کے سیزن کا بہترین ایشیائی ایتھلیٹ بنا دیا۔ ارشد ندیم کی ان کامیابیوں نے پاکستان میں نوجوانوں کے لیے نئے حوصلے پیدا کیے ہیں۔

اسکواش اور ہاکی میں واپسی

  • حمزہ خان: نوجوان کھلاڑی حمزہ خان نے مئی 2025ء میں آسٹریلیا میں ’’گولڈن اوپن‘‘ جیت کر اپنا پہلا پروفیشنل پی ایس اے (PSA) ٹائٹل حاصل کیا۔ وہ اگست 2025ء میں اپنی بہترین عالمی درجہ بندی (WR 99) پر پہنچ گئے، جو کہ 1986ء کے بعد کسی پاکستانی جونیئر کھلاڑی کی سب سے بڑی پیش رفت ہے ۔
  • ہاکی: چین میں منعقدہ انڈر-18 ایشیا کپ ہاکی ٹورنامنٹ میں پاکستان کی ٹیم نے سلور میڈل حاصل کیا۔ سیمی فائنل میں ملائیشیا کے خلاف تاریخی فتح نے ثابت کیا کہ قومی کھیل دوبارہ عروج کی طرف گامزن ہے۔

ایشیا کپ انڈر 19 کا ٹائٹل پاکستان کے نام، بھارت کو شکست

انڈر 19 ایشیا کپ کے فائنل میں پاکستان نے بھارت کو 191 رنز کے بڑے مارجن سے شکست دے کر ایونٹ کا ٹائٹل اپنے نام کیا۔ دبئی میں کھیلے گئے میچ میں پاکستان کے سمیر منہاس نے 113 گیندوں پر 172 رنز کی دھواں دھار اننگز کھیلی اور ٹورنامنٹ کے ٹاپ اسکور رہے۔

یاد رہے کہ پاکستان کی انڈر 19 ٹیم 2 مرتبہ آئی سی سی ورلڈ کپ کا ٹائٹل بھی جیت چکی ہے جب کہ 2012ء میں کھیلے گئے انڈر 19 ایشیا کپ میں پاکستان اور بھارت کو مشترکہ طور پر چیمپئن قرار دیا گیا تھا۔ پاکستانی ٹیم اس بار 13 سال بعد ایشیا کپ میں اپنی تاریخ کا پہلا ٹائٹل جیتنے میں کامیاب ہوئی۔

عالمی سفارت کاری اور اقوام متحدہ میں قیادت

پاکستان نے 2025ء میں کثیر الجہتی سفارت کاری (Multilateral Diplomacy) کے محاذ پر بھی نمایاں کامیابیاں سمیٹیں، جس سے ملک کی اسٹریٹیجک اہمیت کو دنیا نے تسلیم کیا۔

سلامتی کونسل کی صدارت اور قرارداد 2788

جولائی 2025ء میں پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدارت سنبھالی۔ اس دور میں نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے سلامتی کونسل کے اجلاسوں کی صدارت کی، جس کا سب سے بڑا نتیجہ 22 جولائی 2025ء کو ’’تنازعات کے پرامن حل‘‘پر پاکستان کی اسپانسر کردہ قرارداد (Resolution 2788) کی متفقہ منظوری تھی۔

یہ اہم قرارداد بین الاقوامی تنازعات کو جنگ کے بجائے سفارت کاری اور مذاکرات کے ذریعے حل کرنے پر زور دیتی ہے، جو پاکستان کے پرامن عالمی وژن کی عکاسی کرتی ہے۔

اس کے علاوہ پاکستان کی درج ذیل سفارتی کامیابیاں بھی قابلِ ذکر ہیں:

  • دسمبر 2025ء: اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے پاکستان کی جانب سے پیش کردہ ’’حقِ خودارادیت‘‘ کی سالانہ قرارداد کو بھاری اکثریت سے منظور کیا، جس میں کشمیر اور فلسطین کے عوام کی حمایت کی گئی تھی۔
  • ستمبر 2025ء: شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) اور اقوام متحدہ کے درمیان تعاون کی قرارداد کی منظوری میں پاکستان نے کلیدی کردار ادا کیا۔
  • ایس سی او قیادت: پاکستان نے چین کی زیرِ صدارت ایس سی او کے اجلاسوں میں فعال شرکت کی اور ’’گلوبل گورننس انیشیٹو‘‘ کی حمایت کر کے خطے میں اپنے اثر و رسوخ کو مستحکم کیا۔

سائنسی ترقی اور خلائی مہم جوئی

ٹیکنالوجی اور خلائی تحقیق کے میدان میں 2025ء پاکستان کے لیے ایک انقلاب آفریں سال ثابت ہوا، جس میں سپارکو (SUPARCO) نے کئی اہم مشنز کے ذریعے پاکستان کو خلائی کلب کے صفِ اول کے ممالک میں کھڑا کر دیا۔

  • EO-1 سیٹلائٹ: 17 جنوری 2025ء کو پاکستان نے اپنا پہلا مقامی طور پر تیار کردہ ’’ارتھ آبزرویشن سیٹلائٹ‘‘ (EO-1) کامیابی سے خلا میں روانہ کیا۔ یہ سیٹلائٹ زراعت، شہری منصوبہ بندی اور ماحولیاتی مانیٹرنگ کے لیے ہائی ریزولوشن ڈیٹا فراہم کر رہا ہے۔
  • PAKSAT-MM1: سپارکو نے اپنا کثیر المقاصد مواصلاتی سیٹلائٹ PAKSAT-MM1 مکمل طور پر آپریشنل کر دیا، جس سے ملک بھر میں انٹرنیٹ اور ٹیلی کمیونیکیشن کے ڈھانچے میں نمایاں بہتری آئی۔
  • سپر کمپیوٹنگ میں عالمی ایوارڈ: لمز (LUMS) یونیورسٹی کے ڈاکٹر زبیر خالد نے کلائمیٹ ماڈلنگ کے لیے ’’اے سی ایم گورڈن بیل پرائز‘‘ حاصل کیا، جسے دنیا بھر میں ’’سپر کمپیوٹنگ کا نوبل انعام‘‘ مانا جاتا ہے۔ انہوں نے 8000 جی پی یوز (GPUs) کے ذریعے زمین کے موسمیاتی نظام کی 1 کلومیٹر ریزولوشن پر کامیاب سیمولیشن کی۔

موسمیاتی تبدیلی اور کوپ 30 میں پاکستان کا کردار

پاکستان نے موسمیاتی تبدیلیوں کے عالمی بحران سے نمٹنے کے لیے 2025ء میں اپنی قیادت ثابت کی اور برازیل کے شہر بیلم (Belem) میں نومبر 2025ء میں منعقدہ COP30 کانفرنس میں پاکستان نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔

ریچارج پاکستان اور ماحولیاتی فنڈز

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے COP30 میں پاکستان کی نمائندگی کی اور ’’ریچارج پاکستان‘‘ (Recharge Pakistan) جیسے فلیگ شپ منصوبے کو عالمی سطح پر متعارف کرایا۔

اس منصوبے کا مقصد سیلابوں کے خطرے کو کم کرنے کے لیے قدرتی آبی گزرگاہوں کی بحالی اور کمیونٹی بیسڈ موافقت ہے۔ پاکستان نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثرہ ممالک کے لیے ’’لاس اینڈ ڈیمج فنڈ‘‘ (Loss and Damage Fund) کو فعال کیا جائے، جس کا قیام پاکستان کی سفارتی کوششوں کا نتیجہ تھا۔

پاکستان نے اپنی قومی سطح پر طے شدہ شراکت میں 2035ء تک کاربن کے اخراج میں 50 فیصد تک کمی کا ہدف مقرر کیا ہے۔

سماجی بہتری اور انفرا اسٹرکچر کی ترقی

2025ء میں پاکستان کے سماجی اشاریوں میں بھی نمایاں بہتری آئی۔ غربت کی شرح میں نمایاں کمی ہوئی اور ملک کے دور افتادہ علاقوں میں بنیادی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا۔

صحت اور تعلیم کی اصلاحات

پاکستان نے 2025ء میں پولیو اور ہیپاٹائٹس کے خاتمے کی مہم میں 95 فیصد سے زائد کوریج حاصل کی۔ ورلڈ بینک نے پنجاب میں ابتدائی تعلیم کی اصلاحات کے لیے 47.9 ملین ڈالر کی گرانٹ جاری کی، جس سے اسکولوں میں بچوں کے داخلے کی شرح میں اضافہ ہوا۔ اسی طرح صوبہ سندھ میں بنیادی صحت کے مراکز کے لیے 100 ملین ڈالر کے خصوصی فنڈز سے دیہی علاقوں میں صحت کی سہولیات کو بہتر بنایا گیا۔

ٹرانسپورٹ اور ڈیجیٹل رابطے

حکومت نے لاہور-ملتان موٹروے کی توسیع اور ڈیجیٹل کنیکٹیویٹی کے بڑے منصوبے مکمل کیے۔ 2025ء میں پاکستان میں 5G انٹرنیٹ کی نیلامی اور لانچنگ نے آئی ٹی کمپنیوں اور اسٹارٹ اپس کے لیے نئے افق کھول دیے ۔ ان بنیادی ڈھانچوں کی بہتری نے نہ صرف معاشی سرگرمیوں کو تیز کیا بلکہ پاکستان کو ایک جدید ریاست کے طور پر عالمی نقشے پر بھی ابھارا۔

پاکستان کی کامیابیاں اور مستقبل کا منظر نامہ

سال 2025ء پاکستان کی ترقی اور بحالی کا سال تھا۔ مئی 2025ء کے دفاعی معرکے نے یہ واضح کر دیا کہ پاکستان کا دفاع محض دعویٰ نہیں بلکہ ایک حقیقی، فعال اور اسٹریٹجک قوت ہے۔ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی قیادت میں مسلح افواج نے جدید ٹیکنالوجی اور روایتی شجاعت کے امتزاج سے بھارت کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملا دیا، جس کے نتیجے میں عالمی طاقتوں بالخصوص امریکا نے پاکستان کی اہمیت کو نئے سرے سے تسلیم کیا۔

معاشی محاذ پر ایس آئی ایف سی کے ذریعے آنے والی سرمایہ کاری اور افراطِ زر میں کمی نے ایک ایسے استحکام کی بنیاد رکھی ہے جو مستقبل میں پاکستان کو ایشیا کی ایک ابھرتی ہوئی معیشت بنانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ کھیلوں اور سائنس میں حاصل ہونے والے عالمی اعزازات نے قوم کے مورال کو بلند کیا اور دنیا کو یہ پیغام دیا کہ پاکستانی قوم ہر شعبے میں آگے بڑھنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

تمام شعبوں میں پاکستان کے مستقبل کا منظر نامہ یہ بتاتا ہے کہ اگر مثبت پالیسیاں اسی تسلسل کے ساتھ جاری رہیں تو پاکستان نہ صرف خطے میں امن کا ضامن بنے گا بلکہ عالمی معیشت اور سیاست میں ایک ناگزیر کھلاڑی کے طور پر بھی ابھرے گا۔

سال کے آغاز سے اختتام تک

جنوری تا مارچ 2025ء: سائنس کی دنیا میں سنگ میل اور معاشی ترقی

10 جنوری 2025ء: غیر ملکی سرمایہ کاری کی راہ میں حائل رکاوٹوں کا خاتمہ: سال کا آغاز ایک بڑی قانونی اور معاشی کامیابی سے ہوا جب اسپیشل انویسٹمنٹ فیسی لیٹیشن کونسل نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی اور ملائیشیا کی کمپنی ’’بینا پوری‘‘کے درمیان M-9 موٹروے پر برسوں سے جاری تنازع کو حل کرایا ۔ اس فیصلے نے عالمی سطح پر پاکستان کے کاروباری وقار کو بلند کیا اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو یہ پیغام دیا کہ پاکستان ان کے حقوق کا محافظ ہے۔

17 جنوری 2025ء: پاکستان کی خلا میں خود مختاری (EO-1 مشن): پاکستان نے خلائی تحقیق کے میدان میں تاریخ رقم کی۔ سپارکو نے ملک کا پہلا مقامی طور پر تیار کردہ ارتھ آبزرویشن سیٹلائٹ EO-1 کامیابی سے مدار میں روانہ کیا ۔ اس سیٹلائٹ کا مقصد زراعت، شہری منصوبہ بندی، ماحولیاتی مانیٹرنگ اور قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے ہائی ریزولوشن ڈیٹا فراہم کرنا ہے ۔

27 جنوری 2025ء: توانائی کے شعبے میں بڑی پیش رفت: حکومت نے ایس آئی ایف سی کے ذریعے ایک انقلابی پالیسی کا اعلان کیا جس کے تحت مستقبل کی گیس کی دریافتوں کا 35 فیصد حصہ نجی شعبے کے لیے کھول دیا گیا ۔ اس اقدام کا مقصد ملک میں گیس کی قلت کو دور کرنا اور توانائی کے شعبے میں نجی سرمایہ کاری کو راغب کرنا تھا۔

19 فروری – 9 مارچ 2025ء: آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کی کامیاب میزبانی: پاکستان نے 29 سال بعد کسی بڑے عالمی کرکٹ ایونٹ کی میزبانی کی ۔ ٹورنامنٹ کے میچز کراچی، لاہور اور راولپنڈی کے اسٹیڈیمز میں کھیلے گئے ۔ ایونٹ کا پرامن انعقاد پاکستان کی سیکیورٹی اور انتظامی صلاحیتوں کی عالمی سطح پر تائید ثابت ہوا۔

29 مارچ 2025ء: انویسٹ پاکستان پروجیکٹ کا آغاز: حکومت نے ایس آئی ایف سی کے زیرِ سایہ ’’انویسٹ پاکستان‘‘پروجیکٹ مینجمنٹ یونٹ کا باقاعدہ آغاز کیا ۔ اس یونٹ کا مقصد بیوروکریٹک رکاوٹوں کو ختم کر کے سرمایہ کاروں کو ایک ہی چھت کے نیچے تمام سہولیات فراہم کرنا تھا، جس کے لیے 523 ملین روپے کی گرانٹ منظور کی گئی۔

اپریل تا جون 2025ء: معرکہ حق اور دفاعی برتری

22 اپریل 2025ء: کشیدگی کا پس منظر: بھارتی زیر قبضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں ایک حملے کے بعد بھارت نے اشتعال انگیزی شروع کی ۔ مودی سرکار نے ’’آپریشن سندور‘‘ّ(فالس فلیگ آپریشن) کے نام سے پاکستان پر حملے کی تیاری کی، جس کا جواب دینے کے لیے پاکستان نے ’’آپریشن بنیان المرصوص‘‘ترتیب دیا۔

7 تا 10 مئی 2025ء: آپریشن بنیان المرصوص کی بے مثال فتح: 7 مئی کی رات بھارتی فضائیہ نے پاکستان اور آزاد کشمیر کے کئی مقامات پر فضائی حملوں کی کوشش کی۔ پاکستان ایئر فورس نے فوری جوابی کارروائی کی اور دشمن کو دھول چٹائی۔

  • عسکری کامیابی: پاکستانی شاہینوں نے بھارتی فضائیہ کے 7 سے 8 طیارے مار گرائے، جن میں 3 رافیل ، ایک مگ-29، ایک سخوئی -30 ایم کے آئی اور ایک اسرائیلی ساختہ آئی اے آئی ہیرون ڈرون شامل تھے ۔
  • تکنیکی غلبہ: اس معرکے میں پاکستان کے چینی ساختہ J-10 طیاروں اور PL-15 میزائلوں نے بھارتی جدید رافیل طیاروں پر اپنی برتری ثابت کی۔

20 تا 22 مئی 2025ء: فیلڈ مارشل کا اعزاز: 20 مئی کو وفاقی کابینہ نے جنرل سید عاصم منیر کی تزویراتی بصیرت کے اعتراف میں انہیں ’’فیلڈ مارشل‘‘ کے عہدے پر ترقی دینے کی منظوری دی ۔ 22 مئی 2025ء کو ایوانِ صدر اسلام آباد میں ایک پروقار تقریب منعقد ہوئی جس میں صدر آصف علی زرداری اور وزیر اعظم شہباز شریف نے جنرل سید عاصم منیر کو فیلڈ مارشل اعزاز پیش کیا۔

31 مئی 2025ء: ارشد ندیم کا ایشین ریکارڈ: جنوبی کوریا کے شہر گومی میں منعقدہ ایشین ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں ارشد ندیم نے 86.40 میٹر کی تھرو کر کے گولڈ میڈل جیتا ۔ انہوں نے بھارت کے سچن یادیو کو شکست دی اور 50 سال بعد پاکستان کے لیے اس ایونٹ میں جیت کر تاریخ رقم کی ۔

19 جون 2025ء: وائٹ ہاؤس میں تاریخی ظہرانہ: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فیلڈ مارشل عاصم منیر کو وائٹ ہاؤس میں ایک غیر معمولی ’’تاریخی لنچ‘‘ پر مدعو کیا ۔ یہ ملاقات پاک امریکا تزویراتی تعلقات میں ایک نئے اور دوستانہ باب کا آغاز ثابت ہوئی۔

جولائی تا ستمبر 2025ء: عالمی فورمز پر قیادت اور سفارت کاری

جولائی 2025ء: اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدارت: پاکستان نے جولائی کے مہینے کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدارت سنبھالی ۔ 22 جولائی کو نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی صدارت میں قرارداد 2788 متفقہ طور پر منظور ہوئی، جو تنازعات کے پرامن حل اور حفاظتی سفارت کاری پر زور دیتی ہے ۔

اگست 2025ء: تعلیمی اور سماجی اصلاحات: ورلڈ بینک نے پنجاب میں ابتدائی تعلیم کی بہتری اور بچوں کے اسکولوں میں داخلے کی شرح بڑھانے کے لیے 47.9 ملین ڈالر کی گرانٹ منظور کی ۔ اسی ماہ پاکستانی اسکواش کھلاڑی حمزہ خان اپنی بہترین عالمی درجہ بندی (WR 99) پر پہنچ گئے ۔

5 ستمبر 2025ء: شنگھائی تعاون تنظیم میں برتری: یو این جنرل اسمبلی نے پاکستان اور چین کی مشترکہ کوششوں سے اقوام متحدہ اور ایس سی او کے درمیان تعاون کی قرارداد بھاری اکثریت سے منظور کی، جس سے خطے میں پاکستان کا اثر و رسوخ مزید بڑھ گیا۔

26 ستمبر 2025ء: یو این جنرل اسمبلی میں وزیر اعظم کا خطاب: وزیر اعظم شہباز شریف نے 80ویں جنرل اسمبلی اجلاس سے خطاب کیا۔

ان کا خطاب اقوام متحدہ کے یوٹیوب چینل پر 1.3 ملین ویوز کے ساتھ دنیا بھر کے رہنماؤں میں سب سے زیادہ دیکھا جانے والا خطاب بن گیا ۔ اس خطاب میں انہوں نے غزہ، کشمیر اور مئی کے معرکے میں پاکستان کی دفاعی برتری کا بھرپور تذکرہ کیا۔

اکتوبر تا دسمبر 2025ء: معاشی استحکام اور تزویراتی فتوحات

1 اکتوبر 2025ء: نایاب معدنیات کا سفارتی تحفہ: فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے وائٹ ہاؤس میں صدر ٹرمپ سے دوسری بار ملاقات کی اور انہیں پاکستان کی نایاب معدنیات (Rare Earths) کا ایک باکس تحفے میں دیا ۔ صدر ٹرمپ نے انہیں ’’میرا پسندیدہ فیلڈ مارشل‘‘ اور ایک ’’عظیم سپہ سالار‘‘قرار دیا ۔

10 تا 24 نومبر 2025ء: کوپ 30 میں ماحولیاتی قیادت: برازیل کے شہر بیلم میں منعقدہ عالمی موسمیاتی کانفرنس میں پاکستان کی نمائندگی وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کی۔ پاکستان کی سفارت کاری کے نتیجے میں ’’لاس اینڈ ڈیمج فنڈ‘‘کو فعال کرنے پر اتفاق ہوا ۔ پاکستان نے اپنا نیا قومی موسمیاتی پلان (NDC 3.0) بھی پیش کیا جس میں 2035ء تک کاربن کے اخراج میں نمایاں کمی کا ہدف رکھا گیا ہے۔

19 نومبر 2025ء: ریاض میں ارشد ندیم کی ایک اور عالمی فتح: سعودی شہر ریاض میں منعقدہ اسلامک سالیڈیریٹی گیمز میں ارشد ندیم نے 83.05 میٹر کی تھرو کے ساتھ ایک بار پھر گولڈ میڈل جیتا اور اپنے ٹائٹل کا کامیابی سے دفاع کیا ۔

4 دسمبر 2025ء: چیف آف ڈیفنس فورسز کا تقرر: پاکستان کے دفاعی ڈھانچے کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے ایک تاریخی قدم اٹھایا گیا اور فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کو ملک کا پہلا چیف آف ڈیفنس فورسز مقرر کیا گیا ۔ وہ بیک وقت فیلڈ مارشل، آرمی چیف اور سی ڈی ایف کے عہدوں پر فائز ہونے والے ملک کے پہلے جرنیل بن گئے۔

19 دسمبر 2025ء: ورلڈ بینک سے 700 ملین ڈالر کی منظوری: ورلڈ بینک کے ایگزیکٹو بورڈ نے پاکستان کی معاشی استحکام کی کوششوں کے اعتراف میں 700 ملین ڈالر کے فنڈز منظور کیے ۔ اس رقم میں سے 600 ملین ڈالر وفاقی پروگراموں اور 100 ملین ڈالر صوبہ سندھ میں عوامی خدمات کی بہتری کے لیے مختص کیے گئے ۔

21 دسمبر 2025ء بھارت کو شرمناک شکست: انڈر 19 ایشیا کپ کے فائنل میں پاکستان نے روایتی حریف بھارت کو 191 رنز کے بڑے مارجن سے شکست دے کر ایونٹ کا ٹائٹل اپنے نام کیا۔

یاد رہے کہ پاکستان کی انڈر 19 ٹیم 2 مرتبہ آئی سی سی ورلڈ کپ کا ٹائٹل بھی جیت چکی ہے ۔ قومی ٹیم اس بار 13 سال بعد ایشیا کپ میں اپنی تاریخ کا پہلا ٹائٹل جیتنے میں کامیاب ہوئی ہے۔

23 دسمبر 2025ء: صدر ٹرمپ کا اعترافی بیان اور پاکستان کی عالمی پذیرائی: سال کے اختتام پر صدر ٹرمپ نے فلوریڈا میں ایک پریس کانفرنس میں اعتراف کیا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان مئی کی جنگ میں پاکستان نے بھارت کے 8 طیارے مار گرائے تھے ۔ انہوں نے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کو ’’انتہائی قابلِ احترام جرنیل‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی فوجی طاقت نے خطے میں توازن قائم رکھا ہے ۔

واشنگٹن ٹائمز کا مضمون اور انکشافات

معروف امریکی جریدے واشنگٹن ٹائمز نے 21دسمبر کو اپنے ایک آرٹیکل میں سال 2025ء کو پاک امریکا تعلقات میں انقلابی تبدیلی کا سال قرار دیتے ہوئے اور بھی بہت سے اہم انکشافات کیے۔

آرٹیکل میں ٹرمپ کی پاکستان پالیسی میں حیران کن تبدیلی کی نشاندہی کی گئی اور کہا گیا کہ واشنگٹن کا ’’انڈیا فرسٹ‘‘دور ختم ہوگیا اور پاکستان کو فوقیت حاصل ہوگئی۔ بتایا گیا ہے کہ امریکی پالیسی شفٹ کی بنیاد مئی کی پاک بھارت جنگ بنی۔

واشنگٹن ٹائمز کے آرٹیکل میں فیلڈ مارشل سید عاصم منیر اور امریکی صدر ٹرمپ کے تعلقات کا خصوصی تجزیہ بھی شامل ہے۔ واشنگٹن ٹائمز نے کہا کہ پاکستان ناپسندیدہ ریاست سے شراکت دار ملک بن گیا۔ امریکا کے لیے پاکستان کی اتنی تیز رفتار امیج بلڈنگ اور رائے تبدیل ہونا نایاب و منفرد واقعہ ہے۔ اسی طرح ٹرمپ کی جنوبی ایشیا پالیسی میں پاکستان کو مرکزی ستون قرار دیا گیا ہے۔

آرٹیکل میں مزید بتایا گیا ہے کہ ابتدا میں بھارت کو کواڈ اور دیگر فورمز کے ذریعے بالادست بنانے کی سوچ تھی اور اسلام آباد کو سائیڈ لائن کرنے کی توقع کی جا رہی تھی، تاہم بھارت کے سیاسی حالات، شخصی آزادیوں پر پابندیاں، غیر یکساں ملٹری پرفارمنس اور سفارتی سختی نے بھارت کو ریجنل اسٹیبلائزر کے طور پر مشکوک بنا دیا۔

واشنگٹن ٹائمز نے کہا کہ پاک امریکا تعلقات میں پہلا پگھلاؤ خفیہ کاؤنٹر ٹیررازم ایکسچینجز سے آیا، جس سے واشنگٹن کو سبسٹینٹو تعاون کا واضح اشارہ ملا۔ مارچ میں ٹرمپ نے قومی خطاب میں پاکستان کی غیر متوقع تعریف کی، جس نے واشنگٹن میں پالیسی کا رخ بدل دیا۔

مضمون میں بتایا گیا کہ اسلام آباد نے اس موقع کو فوراً کیش کیا، جس سے ہر محدود تعاون غیر متوقع کریڈٹ میں بدلتا گیا، انگیجمنٹ بڑھتی چلی گئی اور تعلقات ٹرانزیکشنل سے اسٹریٹجک بنتے گئے، تاہم پاک امریکا تعلقات میں فیصلہ کن موڑ مئی کی مختصر مگر شدید پاک بھارت جھڑپ بنی۔

واشنگٹن ٹائمز نے کہا کہ پاکستان کی ملٹری کارکردگی نے ٹرمپ کو حیران کر دیا۔ پاکستانی ڈسپلن، اسٹریٹجک فوکس اور ایسِمٹرک کیپیبلٹی کو امریکی توقعات سے کہیں زیادہ قرار دیا گیا۔ اسی لمحے پاکستان کو دوبارہ سنجیدہ ریجنل ایکٹر کے طور پر دیکھا جانے لگا اور مئی جنگ کے بعد ٹرمپ کے لیے اسٹریٹجک نقشہ ری ڈرا ہوا۔

واشنگٹن ٹائمز کے مطابق پاکستان کو جنوبی ایشیا ویژن کو اینکر کرنے والا Emerging Asset قرار دیا گیا۔ پاکستان کی ملٹری ماڈرنائزیشن کو نئی عالمی اہمیت ملی، کمانڈ اسٹرکچر میں اوورہال ہوا اور چیف آف ڈیفنس فورسز کا عہدہ فعال بنایا گیا۔ اس عہدے پر فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا نام نمایاں طور پر لیا گیا، ساتھ ہی آرمی چیف کے طور پر ان کے کردار کو بھی سراہا گیا۔

واشنگٹن ٹائمز نے کہا کہ سیزفائر پر بھارت کا سرد ردعمل ٹرمپ کو ناگوار گزرا جب کہ پاکستان نے ثالثی کو قدر اور شکرگزاری سے قبول کیا۔ فیلڈ مارشل عاصم منیر ٹرمپ کے اِنر سرکل کے اسٹار بن کر ابھرے۔

واشنگٹن ٹائمز نے کہا کہ جنرل سید عاصم منیر کو Disciplined Dark Horse اور Deliberate Mystery جیسے القابات دیے گئے۔ وائٹ ہاؤس میں لنچ میٹنگ کو کسی پاکستانی ملٹری ہیڈ کے لیے پہلی مثال قرار دیا گیا، فیلڈ مارشل کا سینٹ کام ہیڈکوارٹرز میں ریڈ کارپٹ استقبال ہوا اور امریکی عسکری قیادت کے ساتھ اعلیٰ سطح کی اسٹریٹجک بات چیت کی گئی۔

آرٹیکل کے مطابق 2026ء کے آغاز پر پاکستان کو ٹرمپ کی گرینڈ اسٹریٹیجی کے مرکز کے قریب دیکھا جا رہا ہے۔ ایران تک ڈسکریٹ اور کریڈیبل چینل، غزہ کیلکولس میں ممکنہ کلیدی کردار و خطے میں پاکستان کو نمایاں دیکھا گیا ہے۔

واشنگٹن ٹائمز نے کہا کہ نئی امریکی پالیسی کی پائیداری دہلی اور اسلام آباد کے رویے سے مشروط رہے گی۔ 2025ء میں امریکی پالیسی اور جنوبی ایشیا کے توازن کو ری رائٹ کرنے میں پاکستان اور فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے ہی اصل کردار ادا کیا۔

رائل انٹرنیشنل ایئر ٹیٹو شو میں پاک فضائیہ کے اعزازات

2025ء میں پاک فضائیہ کے طیارے رائل انٹرنیشنل ایئر ٹیٹو شو میں چھا گئے، جہاں جے ایف-17 اور سی-130 نے عالمی اعزازات سمیٹے۔

برطانیہ میں ہونے والے عالمی شہرت یافتہ ”رائل انٹرنیشنل ایئر ٹیٹو شو 2025“ (RIAT 2025) میں پاک فضائیہ کے جنگی اور ٹرانسپورٹ طیاروں نے اعلیٰ اعزازات اپنے نام کر کے قوم کا سر فخر سے بلند کر دیا۔

ایئر شو میں پاک فضائیہ کے جدید جے ایف-17 سی بلاک تھری جنگی طیارے کو ”اسپرٹ آف دی میٹ“ (Spirit of the Meet) ٹرافی سے نوازا گیا۔ یہ ایوارڈ طیارے کی شاندار پرواز، فضائی مہارت اور تکنیکی برتری کے اعتراف میں دیا گیا۔

ایونٹ میں پاک فضائیہ کے مشہور ٹرانسپورٹ طیارے سی-130 نے بھی شاندار شرکت کی اور ”Concours d’Elegance Trophy“ اپنے نام کر لی۔ یہ اعزاز طیارے کی خوبصورتی، ترتیب، پریزنٹیشن اور پیشہ ورانہ انداز کو مدنظر رکھتے ہوئے دیا جاتا ہے۔

رائل انٹرنیشنل ایئر ٹیٹو جیسے معتبر اور سخت مقابلے والے شو میں یہ کامیابیاں دنیا بھر میں پاکستان کے ایوی ایشن شعبے کی صلاحیتوں کا اعتراف ہیں اور بھارت سمیت کئی خطے کے ممالک کے لیے ایک واضح پیغام بھی۔

’’پاکستان ونر، بھارت لوزر‘‘ امریکی جریدے فارن پالیسی کا اعتراف

امریکی جریدے فارن پالیسی نے اپنی تازہ رپورٹ میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی نئی خارجہ پالیسی کے تناظر میں پاکستان کو ’’ونر‘‘ اور بھارت کو واضح طور پر ’’لوزر‘‘ قرار دیا ہے۔

اسی طرح ایک دوسرے امریکی میگزین دی ڈپلومیٹ میں شائع مضمون میں بھی پاکستان کو عالمی توجہ کا مرکز قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ واشنگٹن میں توازن پاکستان کے حق میں پلٹ گیا ہے، پاکستان نے وہ حاصل کیا جو کئی اتحادی بھی نہ کر سکے، یعنی اعتماد اور رسائی۔ امریکا کے نزدیک پاکستان ایک بار پھر قابلِ قدر اور کارآمد شراکت دار بن گیا۔

مضمون میں کہا گیا کہ آرمی چیف کا پیغام انتہا پسندی کے خلاف اہم سنگِ میل ہے۔ پاکستان میں معاشی مشکلات کے باوجود اصلاحاتی اقدامات پر پیش رفت ہوئی جب کہ معیشت میں مشکلات کے باوجود قومی ایئر لائن کی نجکاری ٹرننگ پوائنٹ ثابت ہو سکتی ہے۔ اسی طرح افغانستان کے معاملے پر پاکستان نے واضح مؤقف اپنایا۔

بھارتی لابنگ ناکام، پاکستان کی واضح سبقت

برطانوی اخبار کی 27دسمبر کی رپورٹ میں پاکستان کی خارجہ پالیسی کی تعریف جب کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی ناکامیوں پر سے پردہ ہٹایا گیا ہے۔

دی ٹیلی گراف نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ واشنگٹن میں بھارت کی شدید لابنگ کے باوجود پاکستان کو تاریخ ساز اور واضح سفارتی سبقت حاصل ہوئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق ایبی گیٹ حملے کے ملزم شریف اللہ کی امریکا حوالگی ٹرمپ انتظامیہ سے پاکستان کے قریبی تعلقات کا بڑا ٹرننگ پوائنٹ ثابت ہوئی۔

اخبار کے مطابق امریکی کانگریس سے خطاب میں صدر ٹرمپ نے دہشت گردی کے خلاف عملی تعاون پر پاکستان کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔ پاکستان کی سفارتی کامیابیوں کے حوالے سے برطانوی اخبار نے لکھا کہ بھارت کی جانب سے غیر معمولی لابنگ کے باوجود وزیراعظم پاکستان اور فیلڈ مارشل عاصم منیر کو اوول آفس میں براہ راست رسائی ملی۔

دی ٹیلی گراف نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ پہلگام واقعے کے بعد خطے میں جنگ کا خطرہ حقیقی طور پر بڑھ گیا تھا جب کہ بھارت نے امریکی ثالثی کے امکان کو کھلے الفاظ میں مسترد بھی کردیا تھا، تاہم پاکستان نے ذمہ داری کا رویہ اختیار کیا اور وائٹ ہاؤس کو غیر روایتی سفارت کاری سے ہینڈل کیا۔