اسلام آباد(نیوز ڈیسک )اسلامی ممالک کی پارلیمانی یونین (پی یو آئی سی)کی خصوصی کمیٹی برائے سیاسی و خارجہ امور نے کشمیرکے بارے میں پاکستان کی قرارداد کی متفقہ طور پر منظوری دے دی۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق قرارداد میں بین الاقوامی برادری پر زور دیا گیا کہ وہ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیرقبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی مظالم کا نوٹس لے اور بھارت سے اس کی تقسیم، سیاسی نقشے میں ردوبدل اور اگست 2019کے اقدامات کو واپس لینے اورانسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو بند کرنے کا مطالبہ کرے۔یہ قرارداد اب اتوار کو ہونے والے آخری اجلاس کے دوران مرکزی کانفرنس میں پیش کی جائے گی اور اگر منظور ہو جاتی ہے تو یہ قرارداد کانفرنس کے حتمی اعلامیے کا حصہ ہو گی۔قرارداد پاکستان کی قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر زاہد اکرم درانی نے پیش کیاجو الجزائر میں اسلامی ممالک کی پارلیمانی یونین (PUIC)کے 17ویں اجلاس میں شرکت کے لیے پارلیمانی وفد کی قیادت کر رہے ہیں۔ڈپٹی سپیکر نے تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ زاہد اکرم درانی نے کہا کہ قرارداد کی منظوری پاکستان کی پارلیمانی اور سفارتی کوششوں کے حوالے سے ایک اہم کامیابی ہے جس میں کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کو بین الاقوامی فورمز پر اجاگر کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔درانی نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ کشمیر کے دیرینہ مسئلے کا پرامن اور منصفانہ حل تلاش کرے۔انہوں نے کہا کہ یہ قرارداد انسانی حقوق کی جاری خلاف ورزیوں اور تنازعہ کشمیر کے پرامن حل کی ضرورت کی طرف عالمی برادری کی توجہ مبذول کرانے کے لئے ایک اہم قدم ہے۔PUIC اجلاس میں پاکستانی وفد کی شرکت اور بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر پر قرارداد کی کامیاب منظوری عالمی سطح پر امن اور انصاف کے فروغ اور کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی حمایت کے لیے پاکستان کی جاری کوششوں کا منہ بولتا ثبوت ہے۔