نئی دلی (نیوز ڈیسک )بھارتی ریاست ہریانہ کے ضلع میوات کے رہائشی 22سالہ مسلم نوجوان وارث کو ہندوتوا گروپ بجرنگ دل گائو رکھشا دل کے غنڈوں نے وحشیانہ تشدد کا نشانہ بناکر قتل کردیا ہے ۔
نوجوان کے اہلخانہ نے دعویٰ کیاہے کہ ضلع کے گائوں حسین پور کا رہائشی وارث جو پیشہ کے لحاظ سے ایک کار مکینک تھاجسے ہندوتوا گروپ بجرنگ دل گائو رکھشا دل کے غنڈوں نے گائے لے جانے کے شبہ میںاسے وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنا کر قتل کردیا ہے ۔ تاہم پولیس وارث کے قتل پر پردہ پوشی کیلئے اسے ایک حادثے کا رنگ دے رہی ہے ۔ وارث کے قتل سے قبل ایک ویڈیو بھی منظر عام پر آئی ہے۔جس میں ایک شخص وارث اور اس کے دو ساتھیوں کا نام اور پتہ پوچھتا نظر آرہا ہے۔ تینوں نوجوان بہت پریشان ہیں۔ ان کے چہرے پر زخموں کے نشانات بھی نمایاں ہیں اور ویڈیو میں تشدد کرنے کی آوازیں بھی آرہی ہیں۔وارث کی موت کے بعد سوشل میڈیا پر ہندوتوا گائو رکشکوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ زور پکڑ رہا ہے۔وارث ہندوتوا غنڈوں کے وحشیانہ تشدد سے شدید زخمی ہو گیا جس کے بعد اسے میڈیکل کالج نلہار میں داخل کرایا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا ۔ نوح میڈیکل کالج کے باہر احتجاج کرنے والے وارث کے اہلخانہ اور مقامی لوگوں نے میڈیا کو بتایا کہ اس واقعے کی دو عینی شاہدین اور ایک ویڈیو موجود ہے،جس سے واضح ہو جاتا ہے کہ وارث کسی حادثے میں نہیں مارا گیا، بلکہ اسے قتل کیا گیا ہے۔
ہریانہ:ہندوتوا گائورکشکوں نے ایک مسلم نوجوان کوقتل کر دیا
مناظر: 851 | 31 Jan 2023