نئی دلی(نیوز ڈیسک )بھارتی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں لوک سبھا میں حزب اختلاف کانگریس کے رہنما ادھیر رنجن چودھری نے بجٹ بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ اڈانی گروپ کے باے میںامریکی فرم ہنڈنبرگ ریسرچ کی رپورٹ سے متعلق پورے معاملے کی تحقیقات ہونی چاہئیں۔
ادھیر رنجن نے وزیر خزانہ نرملا سیتارمن سے مطالبہ کیا کہ حکومت کے پاس انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ جیسا ادارہ ہے جو اس معاملے کی بھی تحقیقات کر سکتا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ جس طرح سے اڈانی گروپ کے حصص کی قیمتیں گری ہیں اس کے پیش نظراس بات کی تحقیقات ہونی چاہئیں کہ لائف انشورنس کارپوریشن آف انڈیاکی طرف سے اس گروپ میں کی گئی سرمایہ کاری خطرے میں تو نہیں پڑ چکی ہے ۔
کانگریس رہنما نے کہا کہ ایل آئی سی اور ایس بی آئی میں جمع ہزاروں کروڑوں کا عوامی پیسہ اڈانی گروپ میں لگایا گیا ہے ، ہنڈنبرگ کی رپورٹ کے بعد اس گروپ کے شیئر کی قیمتوں میں گراوٹ کیوجہ سے عوام کا پیسہ خطرے میں پڑ گیا ہے۔
یاد ہے کہ بھارتی بزنس ٹائیکون اڈانی وزیر اعظم نریندر مودی کے انتہائی قریب سمجھے جاتے ہیںاور بی جے پی حکومت انکی بھر پور سرپرستی کر رہی ہے ۔ہنڈنبرگ نے اپنی رپورٹ میں اڈانی پر تجارتی معاملات میں فراڈ اور دھوکہ دہی کے الزامات لگائے ہیں.
ہنڈنبرگ کی رپورٹ نظر انداز نہیں کی جاسکتی، کانگریس کا اڈانی کی کرپشن کیخلاف تحقیقات کا مطالبہ
مناظر: 936 | 11 Feb 2023