جموں(نیوز ڈیسک ) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بے گناہ کشمیریوں کو نشانہ بنانے کے لئے بھارتی پولیس کو پہلی بار تین جدید ترین ہتھیاروں سے لیس کیا گیا ہے جن میں اسرائیلی ، جرمنی اور بھارتی ساختہ ہتھیار شامل ہیں۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق حکام نے بتایا کہ حال ہی میں تین نئے ہتھیاروں کو فورس میں شامل کیا گیا ہے جن میں اسرائلی ساختہ Tavor X-95 اور جرمن ساختہMP-5رائفلز اوربھارتی ساختہ ”زین شوٹ ایج”کارنر شاٹ پستول شامل ہے ۔ قابض حکام نے بتایا کہ فورس کے اہلکار نئے شامل کیے گئے Tavor X-95 اور MP-5 رائفلز اور”زین شوٹ ایج”پستول کی تربیت حاصل کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کارنر شاٹ پستول سے استعمال کرنے والے کو ظاہر کیے بغیر کونوں سے اوردیواروں کے اوپر سے گولی ماری جاسکتی ہے۔پولیس کے ایس ایس پی کلبیر سنگھ نے کہا کہ Tavor X-95 ہتھیار کی کارکردگی بہت اچھی ہے۔ انہوں نے کہاTavor X95، جسے Micro-Tavor، MTARاور MTAR-21 بھی کہا جاتا ہے، ایک اسالٹ رائفل ہے جسے اسرائیل ویپن انڈسٹریز نے Tavor رائفل فیملی کے حصے کے طور پر TAR-21 اور Tavor 7کے ساتھ ڈیزائن اور تیار کیا ہے۔انہوں نے کہاکہ ایم پی 5 جسے جرمن ہیکلر اینڈ کوچ کمپنی نے تیار کیا ہے، دنیا میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والی سب مشین گنوں میں سے ایک ہے اور اسے 40سے زائد ممالک میں استعمال کیاجاتاہے۔پولیس کے سینئر سپرنٹنڈنٹ(ایس ایس پی)کلبیر سنگھ نے صحافیوں کو بتایا کہ فورس میں اس طرح کے ہتھیاروں کی کمی تھی۔انہوں نے کہا کہ فورس کو جدید ہتھیاروں کی اشد ضرورت تھی۔حکام نے بتایا کہ کچھ اضلاع میں پولیس اہلکاروں کے لیے ان ہتھیاروں کی تربیت شروع کر دی گئی ہے اور تمام اضلاع اور بٹالین میں فورس کو ہتھیار فراہم کیے جا رہے ہیں۔