سری نگر(نیو زڈیسک) بھارتی ٹی وی نے دعوی کیا ہے کہ بھارتی حکومت نے جموں و کشمیر میں انسداد تجاوزات مہم کو روک دیا ہے۔اس مہم کے تحت جموں و کشمیر کے 20 اضلاع میں 20 لاکھ کنال( 2.5 لاکھ ایکڑ) اراضی کو خالی کرانے کے لیے بلڈوزر کا استعمال کیا گیا اورہزاروں لوگوں کو زمینوں سے بے دخل کیا گیا۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق جموں و کشمیر میں انسداد تجاوزات مہم ایک بڑے تنازعہ میں تبدیل ہو گئی تھی، جموں وکشمیر میں اس مہم کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاج ہورہا تھا۔
ایک سینئر ریونیو اہلکار نے بتایا کہ لوگوں کے قبضے میں ریاستی اراضی کے بڑے حصے کو پہلے ہی واپس حاصل کر لیا گیا ہے۔ ریونیو حکام کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اب تک حاصل کی گئی زمین کی اسٹیٹس رپورٹ پیش کریں۔افسر نے اعتراف کیا کہ ایسی شکایات ہیں کہ کچھ جگہوں پر عام لوگوں کو بھی اس مہم کی وجہ سے پریشانی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
اپوزیشن کا دعوی ہے کہ بلڈوزر کا استعمال فرقہ وارانہ خطوط پر کیا جا رہا ہے اور حکومت لوگوں کی روزی روٹی چھین رہی ہے۔ یاد رہے مقبوضہ کشمیر کے بیس اضلاع میں انسداد تجاوزات مہم کے نام پر مسلمانوں کو بطور خاص نشانہ بنایا گیا ان کی زمینوں پر قبضہ کیا گیا جبکہ ان کی تعمیرات کو مسمار کر دیا گیا ۔