راجہ ذاکرخان
انسانی حقوق کی مستند عالمی تنظیمیں مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیو ں پر اپنی اپنی رپورٹس پیش کرچکی ہیں،اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی تنظیم،جنیوا میں جینوسائٹ واچ اور ایمنسٹی انٹرنیشنل سمیت دیگر تنظیموں نے مقبوضہ کشمیرمیں بڑے پیمانے پرانسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا انکشاف کیاہے،حتیٰ کے بعض تنظیموں نے یہاں تک لکھا کہ نریندرمودی حالات کو ایک بڑے انسانی المیے کی طرف گامزن کیے ہوئے ہے۔اگر یہ انسانی المیہ رونما ہوگیا توپوری دنیاکا امن متاثر ہوگا اور چار کروڑ سے زائد انسانی جانیں ضائع ہوجائیں گی انسانوں سے محبت رکھنے والی عالمی برادری اس کا نوٹس لے اورکروڑوں ا نسا نوں کی جانوں کو بچانے کے لیے کردار ادا کرے۔15لاکھ قابض بھارتی فوج کالے قوانین کی آڑ میں مقبوضہ کشمیرکے اندر بدترین جنگی جرائم کی مرتکب ہورہی ہے،جعلی مقابلوں میں نوجوانوں کو شہید کیا جارہاہے اور شہداء کے جسد کی بھی لواحقین کے حوالے کرنے کی بجائے دور جنگلوں میں بھینک دیے جاتے ہیں،کشمیری نوجوانوں کو گاڑیوں سے باندھ کر شہروں اور محلے میں گھمایا جاتاہے تاکہ خوف وہراس پیدا کیاسکے۔رات کی تاریکی میں کریک ڈاؤن کرکے خواتین بچوں اور بزرگوں کو تشددکا نشانہ بنایاجاتاہے،بعض اطلاعات کے بعد سینکڑوں نوجوان خواتین کو لاپتہ کیے ہوئے ہیں۔ہزاروں نوجوانوں کو گرفتار کرکے ہندوستان کے دوردراز ٹارچر سیلو ں میں ٹارچر کیاجارہاہے،ماورائے عدالت کشمیریوں کو شہید کیاجارہاہے۔جیلو ں میں ٹارچر کرکے کشمیریوں کوشہید کیاجارہاہے۔سکولز،کالجز اور جامعات کو مقفل کرکے نوجوانوں کو تعلیم سے محروم کیاجارہاہے،فلاح عام ٹرسٹ کے تحت چلنے والے سینکڑوں سکولز کالجز اور جامعات بند کردی گئی ہیں جس کے نتیجے میں لاکھو طلبہ وطالبات تعلیم سے محروم ہوگئے ہیں او رہزاروں افراد بے روز گار ہوچکے ہیں۔حتی کے اسلامی وقف کو بھی معاف نہیں کیا گیا مساجد اور مدارس اور مزارات پر قبضہ کیا جاچکاہے۔دین میں کھلی مداخلت کی جارہی ہے۔ہندو تو ا سوچ اورآر ایس ایس کے ایجنڈے کی تکمیل کے لیے کشمیریوں کی نسل کشی کی جارہی ہے۔مقبوضہ کشمیرمیں اندر نہ صر ف مسلمانوں کے حقوق پامال کیے جاررہے ہیں بلکہ دیگر مذاہب کے لوگوں کے حقوق بھی بری طرح پامال کیے جاررہے ہیں۔قابض فوجی جب چاہتے ہیں جس کے گھر چاہتے ہیں گھس کر عزت تارتار کررہے ہیں،کوئی پوچھنے والا نہیں ہے چار سال کی بچی سے لے کر 70برس کی بزرگ خواتین کو بھی نشانہ بنایا جاتاہے۔جو دنیا کی بدترین انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے،خواتین کو ڈھال کے طورپر بھی استعمال کیاجاتاہے۔ہندوستاون نے مقبوضہ کشمیرکو ایک کھلی جیل میں تبدیل کررکھ اہے جس میں 2کروڑ انسان بنیادی انسانی حق سے محروم ہیں۔اظہارارائے پر پا بندی ہے،اخبارات،نٹ اور موبائل پر بھی پا بندی ہے تاکہ کشمیری اپنے عزیزں سے رابطے تک نہ کرسکیں،کشمیری اپنے عزیزوں کے جنازوں اور شادیوں میں شریک نہیں ہوسکتے۔مہذیب دنیا میں مقبوضہ کشمیرایک ایسی کھلی جیل ہے جہاں انسانوں کے ساتھ ایسا سلوک کیاجاتاہے جو زما نہ جہالیت میں بھی نہیں کیاجاتا تھا زمانہ جہالیت میں بھی کچھ اخلاقی تقاضے اور روایات تھیں مگر ہندوستان اور اس کی قابض فوج مقبوضہ کشمیرمیں وہ مظالم ڈھارہی ہے جو زمانہ جہالیت میں بھی نہیں ڈھائے جاتے تھے۔ہندوستان کی قیادت نے خود اقوام متحدہ میں جاکرعالمی برادری کے سامنے عہد کیاتھاکہ وہ کشمیریوں کو اپنے سیاسی مستقبل کا فیصلہ کرنے کے لیے ان کابنیادی اور پیدائشی حق حق خود ارادیت فراہم کرے گی،ہندوستان کی قیاد ت نے عالمی برادری سے کیے ہوئے عہد سے نہ صرف انحراف کیا بلکہ یہ حق ما نگنے کی پاداش میں 5لاکھ کشمیریوں کو شہید کیاجاچکاہے اور قتل عام کا سلسلہ ہنوز جاری ہے۔ہندوستان اقوام متحدہ کے چارٹر سلامتی کونسل کی قراردوں کی بھی سنگین خلا ف ورزی کررہاہے۔ہندوستان کی مقبوضہ کشمیرمیں جنگی جرائم اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی فہرست طویل ہے،اقوام متحدہ کے چیپٹر7کے مطابق ہندوستان کے خلاف کارروئی بنتی ہے،عالمی برادری نے ہندوستان اور مودی کے جنگی جرائم کو نظرانداز کیاتو نہ صرف جنوبی ایشیا کا امن تباہ ہوگابلکہ پوری دنیا کا من خطرے میں پڑھ جائے گا۔مغربی ممالک کی ساری سرمایہ کاری غارت جائے گی۔مقبوضہ کشمیرمیں بدترین حالات تقاضا کررہے ہیں کہ اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی ہندوستان کے خلا ف سلامتی کونسل میں قراردادپیش کرے اور دنیا سے یہ قرارداد پاس کرائے تاکہ ہندوستان کے خلاف مداخلت کی جاسکے۔عالمی برادری مداخلت کرے گی تو دنیا کشمیریوں کو حق دے دے گا اور انسانی کی پامالی سے بھی باز رہے گا۔عالمی براداری جب انسانی حقوق کا عالمی دن منا رہی ہے تو اس کو دیکھنا ہوگا کہ مقبوضہ کشمیرمیں کیاہورہاہے۔عالمی برادری صرف نظر کرے گی تو انسانی حقوق کا دن منانے کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا،اقوام متحدہ اگر ظالم ممالک کو ظلم سے نہیں روک سکتی اور بنیادی انسانی حقوق بحال نہیں کراسکتی اور کشمیریوں کو ان کا پیدائشی حق نہیں دیلاسکتی تو اس کاحشر بھی لیگ آف نیشن سے بھی ہوگا۔اب وقت آگیاہے عالمی برادری اپنا فرض ادا کرے اور ہندوستان کے خلاف مداخلت کرے۔