جمعرات‬‮   26   دسمبر‬‮   2024
 
 

دلی ہائی کورٹ نے زی نیوز کے خلاف شہلارشید کی درخواست کی سماعت سے انکار کر دیا

       
مناظر: 233 | 24 Feb 2023  

نئی دلی (نیوز ڈیسک )بھارت میں دلی ہائی کورٹ نے نومبر 2020میں زی نیوز کے ایک پروگرام سے متعلق چینل اور اس کے اینکر سے غیر مشروط معافی مانگنے سے متعلق جواہر لعل نہرو یونیورسٹی کی سابق طالبہ شہلا رشید کی درخواست پر سماعت سے انکار کر دیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق شہلا رشید نے 30نومبر 2020کو ٹی وی چینل کے ایک شو کے خلاف نیوز براڈکاسٹرز اینڈ ڈیجیٹل اسٹینڈرڈز اتھارٹی کے پاس ایک شکایت درج کرائی گئی تھی،جس میں ان کے والد کو ایک انٹرویو میں ان پر، انکی بہن اور والدہ کے خلاف الزامات لگاتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔ زی نیوز کے وکیل نے جمعرات کوہائی کورٹ کی جسٹس پرتیبھا ایم سنگھ کی عدالت میں اپنا جواب پیش کرنے کے لیے مزید مہلت مانگی ۔ تاہم عدالت نے اس مقدمے کی سماعت سے انکار کر دیا۔شہلا رشید نے چینل کے سابق اینکر سدھیر چودھری سے اس سے معافی مانگنے کیلئے اپریل 2022میں نیوز براڈکاسٹرز اینڈ ڈیجیٹل اسٹینڈرڈز اتھارٹی کے حکم کے خلاف ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ اتھارٹی نے زی نیوز کو شہلاکے بارے میں اس شو کے لنکس کو ہٹانے کی ہدایت کی تھی ۔شہلارشید نے اتھارٹی کے نام ایک خط میں کہاتھا کہ اس پروگرام سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ “ملک دشمن سرگرمیوں” میں ملوث ہے اور “دہشت گردی کی مالی معاونت”کر رہی ہے۔اتھارٹی کی طرف سے نیوز چینل کو شو کے لنکس ہٹانے کے حکم کے بعد، وہ اس بات سے بالکل مطمئن نہیں تھیں کہ اتھارٹی نے زی نیوز کو اس معافی مانگنے کی ہدایت نہیں کی، جس پر انہوں نے نیوز براڈکاسٹرز اینڈ ڈیجیٹل اسٹینڈرڈز اتھارٹی کے اس حکم کے خلاف ہائی کورٹ سے رجوع کیاتھا۔تاہم ہائی کورٹ نے شہلاکی اس درخواست پر سماعت سے معذرت کر لی ہے ۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی انسانیت دشمنی کی تفصیل
From Jan 1989 till 29 Feb 2024
Total Killings 96,290
Custodial killings 7,327
Civilian arrested 169,429
Structures Arsoned/Destroyed 110,510
Women Widowed 22,973
Children Orphaned 1,07,955
Women gang-raped / Molested 11,263

Feb 2024
Total Killings 0
Custodial killings 0
Civilian arrested 317
Structures Arsoned/Destroyed 0
Women Widowed 0
Children Orphaned 0
Women gang-raped / Molested 0