نئی دلی (نیوز ڈیسک )بھارتی سپریم کورٹ نے سابق جج جسٹس اے ایم سپرے کی سربراہی میں ایک چھ رکنی کمیٹی قائم کرنے کا حکم دیا ہے جو اڈانی گروپ کے بارے میں ہنڈن برگ کی ریسرچ رپورٹ کی تحقیقات کرے گی۔ ہنڈن برگ نے اپنی رپورٹ میں اڈانی گروپ پر جعل سازی اور دھوکہ دہی کے الزامات لگائے ہیں۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق سپریم کورٹ نے کہا کہ کمیٹی اپنی رپورٹ دو ماہ کے اندر مہر بند لفافہ کی صورت میں پیش کرنے کی پابند ہو گی۔عدالت عظمیٰ نے کہا کہ گزشتہ چند ہفتوں میں اڈانی گروپ کی کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں زبردست گراوٹ کیوجہ سے سرمایہ کاروں کی دولت کے نقصان سے متعلق مفاد عامہ کی کی درخواستیں دائر کی گئی ہیںجس کی وجہ ہنڈن برک کی رپورٹ ہے۔
سپریم کورٹ نے سیکوریٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا کو بھی ہدایت دی کہ وہ بھی اس معاملے کی تحقیقات کو دو ماہ میں مکمل کر کے موقف رپورٹ داخل کرے۔ کمیٹی میں سپریم کورٹ کے سابق جسٹس سپرے کے علاوہ ایس بی آئی کے سابق چیئرمین اوبی بھٹ ، بمبئی ہائیکورٹ کے ریٹائرڈ جج جسٹس جے پی دیوادھر، کے وی کامت، نندن نیل کانی، سوما شیکھرن اور سندر یش شامل ہیں۔