سرینگر(نیوز ڈیسک )مودی حکومت کے یکے بعد دیگرے کشمیردشمن اقدامات کے خلاف ضلع باہمولہ کے علاقوں پٹن اور خانپورہ میں لوگوں نے زبردست احتجاجی مظاہرے کئے اورکئی گھنٹوں تک بارہمولہ سرینگر اور بارہمولہ-اوڑی ہائی وے کو بلاک کر دیا ۔
بارہمولہ کے علاقے خانپورہ میں لوگ جمع ہوگئے اور بارہمولہ اوڑی شاہراہ پر احتجاجی دھرنا دیا اور کئی گھنٹے تک سڑک بند کردی۔ مظاہرین نئے بجلی میٹروں کی تنصیب کے خلاف جوبہت تیز چلتے ہیں، اپنا احتجاج ریکارڈ کرانے کے لیے جمع ہوئے تھے۔مودی حکومت اور اس کے مقامی گماشتوںکے خلاف نعرے لگاتے ہوئے مظاہرین نے جن میں زیادہ تر خواتین تھیں، کہا کہ تیز رفتاری سے چلنے والے میٹروں کی تنصیب انہیں قبول نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس اقدام کی مزاحمت کریں گے کیونکہ وہ بڑھتے ہوئے ٹیرف کے مطابق بجلی کے بل ادا کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں۔احتجاج کرنے والی خواتین کی تعداد بڑھتے ہی قریبی تھانے کی پولیس جائے وقوعہ پر پہنچ گئی اور یقین دہانی کے بعد روڈ بلاک ختم کرایا۔احتجاج کرنے والی خواتین کا کہنا تھا کہ وہ غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہی ہیں۔نئے حکم نامے کو عوام دشمن قرار دیتے ہوئے مظاہرین کا کہنا تھا کہ وہ پہلے ہی بڑھتی ہوئی مہنگائی کی وجہ سے شدید مشکلات کا شکار ہیں اور اب بجلی کا نیا ٹیرف علاقے کے پسماندہ لوگوں کی کمر توڑ دے گا۔اس سے قبل اتوار کو ضلع بارہمولہ کے علاقے پٹن میں بھی سینکڑوں مردوں، خواتین اور بچوں نے تیزی سے چلنے والے بجلی کے میٹروں کی تنصیب کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے تھے۔ مظاہرین نے کشمیر دشمن اقدام کو فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ مشتعل لوگوں نے اپنے مطالبات کے حق میں سرینگر بارہمولہ ہائی وے کو بلاک کر دیا جس سے گھنٹوں ٹریفک میں خلل پڑا۔