نئی دہلی(نیوز ڈیسک ) بھارت کی مودی سرکار نے ووٹ لینے کے بعد اپنے ریٹائرڈ فوجیوں سے بھی آنکھیں پھیر لیں۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے الیکشن سے قبل ووٹ بٹورنے کے لیے سابق فوجیوں کو ’ایک رینک، ایک پینشن ‘ کے سبز باغ دکھائے تاہم الیکشن میں کامیابی کی بعد ریٹائرڈ بھارتی فوجیوں سے بھی دھوکا کیا۔
نریندر مودی نے وزیراعظم بننے سے قبل 2013 میں ہریانہ میں انتخابی ریلی اور 2014 میں سیاچن میں فوجیوں سے خطاب کرتے ہوئے ایک رینک ایک پینشن کی منظوری کا وعدہ کیا تھا۔
بھارت کے سابق جنرل وی کے سنگھ سمیت ہزاروں ریٹائرڈ فوجیوں نے مودی کے وعدے پر اعتبار کرکے بی جے پی کو ووٹ دیا لیکن انتخابات میں کامیابی کے بعد احسان فراموش مودی سرکار وعدے سے مکر گئی اور ریٹائرڈ فوجیوں کو ایک رینک اور ایک پینشن نہیں مل سکی۔ہزاروں سابق فوجیوں نے مودی سرکار کے خلاف مظاہرے کیے جن کے شرکا پر تشدد کیا گیا۔ مظاہرین پر تشدد کے بعد 10سابقہ آرمی چیفز نے مودی کو خط میں مذمت کی اور تحقیقاتی کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا۔ صوبیدار رام کشن نے مطالبات کی نامنظوری پر خودکشی کر لی تھی۔
اب تک 5ہزار سے زائد ریٹائرڈ بھارتی فوجی مودی سرکار کو احتجاجاَ اپنے تمغے واپس کر چکے ہیں۔ بھارتی سپریم کورٹ کے واضح احکامات کے باوجود سرکار نے ترمیم یافتہ بل منظورکرلیا۔ ریٹائرڈ فوجیوں نے بل کو مسترد کردیا تھا۔ مودی سرکار کے مطابق بل کی منظوری سے 40فیصد دفاعی بجٹ صرف پنشنز کی نذر ہو جائے گا۔