نئی دلی (نیوز ڈیسک )بھارت میں گزشتہ6مہینوں کے دوران دارالحکومت نئی دہلی میں سینکڑوں بے دخلی کی مہمیں چلائی گئی ہیں جس کے نتیجے میں ہزاروں افراد بے گھر ہو گئے ہیں اور بھارتی حکام نے ان کی بحالی یا دوبارہ آبادکاری کے بارے میں سوچے بغیر ان کے گھروں کو مسمار کر دیا ۔
سینٹر فار ہولیسٹک ڈیویلپمنٹ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر سنیل کمار الیڈیانے دلی ہائی میں دائر کی گئی ایک درخواست میں کہاہے کہ لوگوں کو بلاجواز طورپر G-20سربراہ اجلاس کے انعقاد کی وجہ سے جبرا بے دخل کیاجارہا ہے۔ معاشرے کے سب سے پسماندہ طبقوں سے تعلق رکھنے والے افراد کو مودی حکومت کے اس اقدام کی بھاری قیمت ادا کرنی پڑ رہی ہے کیونکہ حکام بظاہر آئندہ G20سربراہ اجلاس کے لیے دارالحکومت کو بہتر بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ گروپ 20دنیا کے سب سے بڑے صنعتی اور ترقی پذیر ممالک کا ایک فورم ہے جس کا رواں سال ستمبر میں مودی حکومت کی G20کی صدارت کے دوران نئی دلی میںسربراہ اجلاس منعقد ہورہا ہے ۔لوگو ں کی جبرابے دخلی کی تازہ ترین مہم 20 مارچ کو مول چند بستی میں چلائی گئی، جس میں تقریبا 50 مکانات کو منہدم کر دیا گیا جو کاشتکاروں اور ڈیری ورکرز کی ملکیت تھے۔ یہ لوگ کئی دہائیوں سے اپنے گھروں میں مقیم تھے۔ مول چند بستی میں تقریبا 50خاندان رہتے تھے اور اب وہ سب سڑکوں پر عارضی پناہ گاہوں میں رہنے پر مجبور ہیں ۔ مول چند بستی کی رہائشی 39سالہ ریکھا نے صحافیوں کو بتایا، ہمیں غیر انسانی طریقے سے گھروں سے گھسیٹ کر باہر نکالا گیااور انکے گھروںکو بغیر کسی پیشگی نوٹس کے گرادیاگیا ۔ انہوں نے بتایا کہ وہ اس علاقے میں گزشتہ کئی دہائیوں سے مقیم ہیں اور ان کے پاس اپنے گھروں کی ملکیت کے تمام دستاویزات موجود ہیں کہ وہ یہاں 1913 سے مقیم ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ان کے گھروں کو بلڈوزرسے گرادیاگیا۔انہوں نے بتایا کہ پولیس اہلکار انہیں کہتے رہے کہ “یہ تمہارے باپ کی زمین نہیں ہے یہاں سے نکل جائو”۔بستی کے دیگر رہائشیوں کا کہنا تھا کہ انہیں انکے گھر مسمار کرنے سے پہلے کوئی نوٹس نہیں دیاگیا تھا اور انہیں اپنا سامان اٹھانے کی بھی اجازت نہیں دی گئی ۔ایک تنظیم کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر علیدیہ نے عرضداشت میں کہا کہ سرائے کالے خان میں ایک پناہ گاہ کو بغیر کسی پیشگی اطلاع کے 15 فروری کو منہدم کر دیا گیاتھا۔ تقریبا ایک ہزار 185لوگوں کو بغیر کسی اطلاع کے بے گھر کر دیا گیاہے۔ انسانی حقوق کے گروپوں نے بھی، جو ان بے گھر لوگوں کو سہولتوں کی فراہمی اور بحالی میں مدد کررہے ہیں لوگوں کی جبرا بے دخلی کی مہم پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔