سرینگر 30 مارچ(نیوز ڈیسک )غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کی قیادت نے ہزاروں کشمیریوں کی مسلسل غیر قانونی نظربندی پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے جنہیںاپنے مادر وطن پر بھارت کے غیر قانونی تسلط کے خلاف پر امن جدوجہد کرنے پر مختلف جیلوںمیں کردیاگیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق حریت قائدین غلام محمد خان سوپوریاور محمد سلیم زرگر نے سرینگرمیں جاری بیان میں کہا کہ مودی حکومت اپنے سیاسی عقائد کی وجہ سے دانستہ طورپر کشمیری نظربندوں کی غیر قانونی نظربندی کو طول دے رہی ہے ۔حریت قیادت نے کہا کہ مودی کی ہندوتوا حکومت نے مقبوضہ کشمیرمیں اپنی جابرانہ پالیسیاں جاری رکھتے ہوئے5اگست 2019کو جموںوکشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی اور اسکے بعد سے مقبوضہ علاقے میں ہزاروں شہریوں کو گرفتار کیا ہے۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ، شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک، نعیم احمد خان، آسیہ اندرابی، فہمیدہ صوفی، ناہیدہ نسرین، ایڈووکیٹ شاہد الاسلام، ایازمحمد اکبر، پیر سیف اللہ ،معراج الدین کلوال، فاروق احمد ڈار، مولوی بشیر احمد، مشتاق الاسلام، بلال صدیقی، انسانی حقوق کے محافظ خرم پرویز، محمد احسن اونتو، عاشق حسین فکتو، محمد شفیع خان، امیر حمزہ ، محمد یوسف میراور دیگرحریت رہنماء اور کارکن بھارت اورمقبوضہ کشمیر کی مختلف جیلوںمیں مسلسل قید ہیں ۔غلام محمد خان سوپوری اور سیم زرگرنے کہاکہ بھارت حریت رہنمائوں کو جھوٹے الزامات کے تحت بار بار گرفتار کر کے انہیں پرامن سیاسی سرگرمیاں جاری رکھنے کی اجازت نہیں دے رہا ہے ۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ جیلوںمیں کشمیری نظربندوں تنگ و تاریک سیلوں میں قید اور انہیںمناسب خوراک اور علاج معالجے کی سہولتوںسے محروم رکھا جاتا ہے جس کے باعث ان کے اہلخانہ کو ان کی صحت اور سلامتی کے بارے میں سخت تشویش لاحق ہے ۔حریت رہنمائوں نے کہا کہ ظلم کی انتہا یہ ہے کہ بیشتر نظربنوں کو انکے اہلخانہ سے ملاقات کی بھی اجازت نہیں دی جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ فسطائی مودی حکومت کشمیری نظربندوں کی رہائی میں بھی کسی نہ کسی بہانے رکاوٹ ڈال رہی ہے ۔حریت قائدین نے کہاکہ پبلک سیفٹی ایکٹ اور یو اے پی اے جیسے کالے قوانین کا حریت رہنمائوں اور عام کشمیریوں کومحکوم رکھنے کیلئے بے دریغ استعمال کیاجارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نہ صرف غیر قانونی قید کو طول دے کرکشمیری نظربندوں کے حقوق سے متعلق جنیوا کنونشن کی دھجیاں اڑا رہا ہے بلکہ کشمیر میں بے گناہ شہریوں کی آواز دبانے اور آزادی کے ان کے عزم کو توڑنے کیلئے بڑے پیمانے پر گرفتاریاں اور کشمیریوںکاماورائے عدالت قتل کر رہا ہے۔ تاہم انہوں نے مزید کہا کہ ان جابرانہ ہتھکنڈوں کے ذریعے کشمیریوں کے اپنے حق خودارادیت کی منصفانہ جدوجہد کو کمزور نہیں کیاجاسکتا ۔ انہوں نے عالمی برادری اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں غیر قانونی نظربندیوں کا فوری نوٹس لیں اور غیر قانونی طور پر نظر بند کشمیریوں کی رہائی کیلئے بھارت پر دبائو بڑھائیں۔