اتوار‬‮   29   ستمبر‬‮   2024
 
 

مقبوضہ کشمیر میں مودی پلاننگ کے تحت بیروزگاری ، کشمیری ریسرچ سکالر بڑھئی کا کام کرنے پر مجبور

       
مناظر: 447 | 31 Mar 2023  

 

سرینگر (نیوز ڈیسک )غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بڑھتی ہوئی بے روزگاری کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ ایک ریسرچ اسکالر نے بے روزگاری کی وجہ سے مجبورابڑھئی کاکام کرنے پر مجبور ہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مودی حکومت کی طرف سے اگست2019میں دفعہ 370اور 35اے کی منسوخی کے بعد سے بھارتی فورسز کے محاصرے کے دوران وادی کشمیر کے تعلیم یافتہ نوجوان مسلسل عدم تحفظ اور ناانصافی کا شکار ہیں اور ان کیلئے اپنی روزی روٹی کمانا مشکل ہو گیا ہے۔ ہندواڑہ کے رہائشی ظہور احمد وار نے 2020میں مدھیہ پردیش کی اندوریونیورسٹی سے 82 فیصد نمبروں کے ساتھ ایم فل کی ڈگری حاصل کی تھی ۔ تاہم بے روزگاری کی وجہ سے وہ بڑھئی کا کام سیکھنے پر مجبو ر ہوا ۔ اس کا چچا ایک مشہور بڑھئی ہے اور اس نے اپنی روزی روٹی کمانے کیلئے ان سے یہ فن سیکھا ۔ظہور نے میڈیا کو بتایاکہ اس نے اپنی تعلیم جاری رکھنے اور پی ایچ ڈی کرنے کے بارے میں سوچا۔ لیکن گھر کے حالات نے اسے اپنی تعلیم کا سلسلہ ترک کرنے پر مجبور کیا اور وہ اب بڑھئی کا کام کررہا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ وہ روزانہ 1000روپے کماتا ہے۔ظہور اس وقت سرینگر کے علاقے صورہ میں اپنے چچا کے پاس مقیم ہے

مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی انسانیت دشمنی کی تفصیل
From Jan 1989 till 29 Feb 2024
Total Killings 96,290
Custodial killings 7,327
Civilian arrested 169,429
Structures Arsoned/Destroyed 110,510
Women Widowed 22,973
Children Orphaned 1,07,955
Women gang-raped / Molested 11,263

Feb 2024
Total Killings 0
Custodial killings 0
Civilian arrested 317
Structures Arsoned/Destroyed 0
Women Widowed 0
Children Orphaned 0
Women gang-raped / Molested 0