فریسکو ،ٹیکساس (نیوز ڈیسک )امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر فریسکو میں شہری حقوق اور بین المذاہب تنظیموں کے ارکان سمیت 300کے قریب لوگوں نے بھارت میں ہندوتوا سے نفرت اور عیسائیوں پرجاری ظلم وتشدد کے خلاف ایک ریلی نکالی۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق فریسکو سٹی کونسل کے باہر نکالی گئی ریلی کے شرکا میں عیسائی، مسلم، بدھ اور دلت برادریوں کے علاوہ انسانی حقوق کے کارکنان اور مقامی رہائشیوں نے شرکت کی ۔ ریلی کا اہتمام فریسکو میں قائم گروپ گلوبل ہندو ہیریٹیج فائونڈیشن کی جانب سے گزشتہ ماہ بھارت میں مہندم کئے گئے 75گرجا گھروں کیلئے فنڈز جمع کرنے کے بعد کیا گیا ۔اس موقع پر مقررین نے امریکی حکومت پرزوردیا کہ وہ ہندوتوا کو اقلیتوں اور جمہوری اقدار کے لیے خطرہ تسلیم کرے اور امریکہ میں ہندوتوا سے نفرت کرنے والے گروپوں کے خلاف کارروائی شروع کرے۔Zion چرچ کے پادری جسٹن صابو نے بھارت کے 27ملین عیسائیوں کی حمایت میں جمع ہونے پر مظاہرین کا شکریہ ادا کیا، جنہیں بھارت میں ہندوتوا گروپوں کی طرف سے ظلم و ستم کا سامنا ہے۔ انہوں نے اپنے بچپن کی ایک کہانی بھی سنائی جب انہیں بھارتی ریاست کرناٹک کے اپنے آبائی شہر بنگلورو میں ہندو انتہا پسندوں کے ایک گروپ نے تشددکا نشانہ بنایا تھا۔پادری صابو نے امریکی اور ہندوستانی جھنڈے اٹھائے مردوں، عورتوں اور بچوں کے ہجوم سے کہا، ہم سب زخمی ہیں۔ “ہم ہندوستان میں جو کچھ ہوا ہے اسے یہاں امریکہ میں ہمارے پیچھاکرنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔ لہذا ہم ہر اس نفرت کے خلاف کھڑے ہیں جو کسی بھی تنظیم سے، کسی بھی عبادت گاہ کے خلاف ہو”۔ طویل عرصے سے فریسکو کے رہائشی ڈینیئل متیالہ نے اس موقع پر خبردار کیا کہ شمالی ہندوستان کے شہر تروپتی میں گرجا گھروں کو مسمار کرنے کا عمل پہلے ہی جاری ہے جہاں گلوبل ہندو ہیریٹیج فائونڈیشن نے فنڈز بھجوانے کا فیصلہ کیا ۔ امبیڈکرائٹ بدھسٹ ایسوسی ایشن آف ٹیکساسکی نمائندگی کرتے ہوئے اتل شندے نے بھارت میں گرجا گھروں کو مسمار کرنے کیلئے فائونڈیشن کی طرف سے فنڈ جمع کرنے کی مذمت کی اور کہاکہ گرجا گھروںکو مسمار کرنے کی غیر قانونی سرگرمی کیلئے چندہ اکٹھا کرنا خود بھارتی آئین کی بھی خلاف ورزی ہے ۔انہوںنے کہاکہ مذہب کے نام پر،ہندوتوا تنظیمیںکون سے نظریات پھیلانے جا رہی ہیں؟ اس سے محبت نہیں بلکہ نفرت پھیلے گی۔فریسکو مسلم کمیونٹی کی رکن زہرہ کمال نے کہاکہ عیسائی اور مسلمان بچپن میں تمام خوشیاں ایک ساتھ بانٹتے تھے اور اب ہمیں مقدس مقامات کو مسمارکئے جناے کا غم بانٹنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی نژاد امریکی مسلمان ہونے کی حیثیت سے وہ کہنا چاہتی ہیں کہ ہم اپنے ہندوستانی عیسائی دوستوں سے محبت کرتے ہیں اور ہم اس مشکل وقت میں ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔احتجاج میں شامل ایک اور مسلم سعید نے کہاکہ ہندوتوا امریکی سرزمین پر بھی امن کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔